Maktaba Wahhabi

155 - 277
شک نہیں کہ کوئی بھی عقل مند انسان شراب نہیں پی سکتاکہ وہ اپنی سب سے افضل چیز عقل کو کھو دے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے شراب سے منع کیا ہے اور اسے حرام ٹھہرایا ہے۔ ۱۱۔ جوا :یہ مشارکین میں سے کسی ایک کے مال کے عوض کھیلا جانے والا کھیل ہے۔ وہ اس طرح غالب مغلوب کا مال لے لیتا ہے۔ یہ حقیقت میں دوسرے کا مال ناحق اور باطل طریقے سے کھاناہے۔ اور لوگوں کو باطل چیزوں کی عادت ڈالنا ہے۔ اور آپس میں بغض و عداوت کا سبب بنتا ہے۔اسی لیے قرآن نے اس سے منع کیا ہے۔ یہ چند اہم برے اخلاقیات تھے جن سے قرآن کریم نے منع کیا ہے۔ ثانیاً : معاشرتی پہلو: اسلام نے عموماً حقوق کی بڑی تلقین کی ہے؛ ان میں سے چند خاص قسم کے حقوق یہ ہیں : ۱۔ والدین کے حقوق: اولاد کو حکم دیا ہے کہ وہ والدین کا احترام اور ان کے ساتھ حسن سلوک کریں۔ ان کے حقوق کی نگہداشت کریں اور ان پر اپنا مال خرچ کریں۔ اور ان کے بڑھاپے کی عمر میں ان کی تمام ضروریات پوری کریں۔ اور ان کے ساتھ برائی کے ساتھ پیش نہ آئیں۔ اور اللہ تعالیٰ نے والدین کے حق کو اپنے حق کے ساتھ ملاکر جگہ دی ہے[اور اسے بیان کیا ہے]۔ جو کوئی والدین کے ساتھ ؛ یا ان میں سے کسی ایک کے ساتھ برا سلوک کرے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جہنم کی وعید سنائی ہے۔اور ماں کے حق کو والد کے حق سے بڑا قرار دیا ہے جیسا کہ سنت میں اس کی وضاحت آئی ہے۔ ۲۔ اولاد کے حقوق۔ :ایسے ہی اسلام نے والدین کو نصیحت کی ہے کہ وہ اپنی اولاد کے مابین معاملہ کرتے وقت عدل و انصاف سے کام لیں۔ ۳۔ حقوق اقرباء :وہ تمام لوگ ہیں جن کا آدمی کے ساتھ کوئی تعلق و رشتہ ہو۔ جیسے بھائی؛ بہن؛ چچا؛ پھوپھی؛ خالہ ؛ ماموں ؛ اور ان کی اولاد ۔ ان کے ساتھ صلہ رحمی کرنے کا حکم دیا ہے اورقطع تعلقی کرنے والوں کی مذمت کی ہے۔ ۴۔ حقوق زوجین:شادی طرفین کے درمیان ایک معاہدہ کی روشنی میں طے پاتی ہے؛ اور
Flag Counter