Maktaba Wahhabi

272 - 277
پانچویں قسم: آپ کا پیش کردہ دین جو کوئی اس دین پر غورے کرے گا جس کی دعوت نبی اعظم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے پیش کی ہے؛ تو وہ دیکھے گا کہ آپ ایک بہت بڑ ے ایسے عظیم الشان دین کے امام و داعی ہیں جو کئی امور پر مشتمل ہے۔ ایسا انسان جو خود بھی پڑھا لکھانہ ہو؛اور نہ ہی ایسے معاشرہ میں پروان چڑھا ہو جو علم و ثقافت کا گہوارہ سمجھا جاتا ہو؛ اس کے ذہن میں ایسے عظیم الشان امور پیش کرنے کا تصور بھی نہیں آسکتا۔ قرآن کریم نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ خالق و مالک کے بارے میں گفتگو کی ہے۔ اس کے اسماء و صفات اور افعال پر بحث کی ہے؛ اوربندوں پر اس کے حقوق بیان کیے ہیں۔ اور اس کے ساتھ ہی غیبی مخلوقات جیسے ملائکہ ؛ جنات اور شیاطین کے بارے میں بھی بتایا ہے؛ اور ان کے اوصاف بیان کیے ہیں۔ اور ایسے ہی آپ نے آخرت کے بارے میں بھی گفتگو کی ہے؛ کہ میدان محشر میں کیا ہوگا؛ اوروہاں پر حساب اور اعمال کے وزن کے لیے کیا کچھ ہوگا؟اورپھر اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے جزاء میں کیا کچھ تیار کر رکھا ہے ۔ اور جہاں تک دنیاوی امور کا تعلق ہے تو یہ دین ان تمام امور پر مشتمل ہے جن میں کوئی بھی خیر و بھلائی اور فضیلت پائی جاتی ہو۔ اسلام نے ان تمام فضائل و اعلی اخلاقیات کی دعوت دی ہے جیسے : سچائی؛ امانت؛ احسان وغیرہ۔ اور ان کے برعکس امور سے منع کیا ہے۔ اور پھر معاشرتی اور اقتصادی معاملات ؛اور سیاسی معاملات کی بنیادیں قائم کرنے کے لیے وہ بنیادی قواعد وضع کیے ہیں جن پر چل کر کوئی بھی معاشرہ خوش بختی اور سعادت کی منزلیں پاسکتاہے۔ اس بارے میں کچھ چیزوں کابیان گزر چکاہے۔ تو پھر: کیا یہ ممکن ہے کہ ایسی چیزیں ایک انسان کی طرف ملیں جو لکھا پڑھا نہ ہو؛ اور نہ ہی
Flag Counter