Maktaba Wahhabi

191 - 277
{ وَّاِِنَّا لَمُوْسِعُوْنَ } [الذاریات 47] ’’اوربیشک ہم وسعت دینے والے ہیں۔‘‘ یعنی ہم اس میں وسعت دینے پر قدرت رکھتے ہیں۔وسعت طاقت کے معنی میں ہے۔ موسع: خرچ کرنے پر قدرت رکھنے والے کو کہا جاتا ہے۔یا یہ مراد ہے کہ : ’’ہم زمین و آسمان کے مابین فاصلے میں وسعت دینے والے ہیں؛ یا رزق میں وسعت دینے والے ہیں۔‘‘ [تفسیر البیضاوی 1؍ 241] علامہ ابن عاشور رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’ الموسع‘‘یہ ’’اوسع‘‘ سے اسم فاعل ہے۔جب وہ وسعتوں والا ہو۔یعنی قدرت رکھتا ہو۔اس کی تصریفات ’’سعۃ ‘‘ سے آتی ہیں۔اس سے مراد جگہ کے فاصلہ میں وسعت ہے۔ جو کہ تنگی کاالٹ ہے۔ یہاں پر اس کا معنی بالعموم چیزوں اور افراد میں وسعت کے لیے مستعار لیا گیا ہے۔‘‘ [التحریر و التنویر 1؍ 1454] لغت کی روشنی میں علمائے تفسیر کے یہ تفسیری اقوال ہیں۔جب کہ عصر حاضر کے علمائے فلکیات نے اس بات کی تائید کی ہے کہ فضاء میں مسلسل وسعت آرہی ہے۔ اور اس کے فاصلوں میں دوری ہورہی ہے۔ امریکہ کے ماہر فلکیات ’’ھابل‘‘ نے کہا ہے : ’’سیاروں میں دوریاں بڑھ رہی ہیں۔‘‘ [التقدم العلمی 19] پروفیسر ڈاکٹر ’’إیڈنگٹون ‘‘نے فضاء کو اس غبارے سے تشبیہ دی ہے جس میں جب بھی بھی ہوا بھری جائے تو وہ پھول جاتا ہے۔‘‘ [المعجزۃ القرآنیۃ 302] ان تمام حقائق تک انسانی رسائی اب اس دور میں ممکن ہوئی ہے جب رصدگاہیں بن گئیں۔یہ اس بات کی تائید کرتی ہیں کہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام ہے۔ ساتویں مثال: آکسیجن کی کمی اور دباؤ کی طرف قرآنی اشارہ : قرآن مجید میں ایک آیت وارد ہوئی ہے جس میں غیر مسلم کی حالت کواس انسان سے
Flag Counter