Maktaba Wahhabi

274 - 277
ہیں: ۱۔ اللہ تعالیٰ پر ایمان؛ اس کی تصدیق اور محبت اور تعظیم ۔ ۲۔ فرشتوں پر ایمان اور ان کی تصدیق ؛اللہ تعالیٰ کی مخلوقات میں سے ایک بہترین و پاکیزہ مخلوق فرشتے بھی ہیں۔ ہم ان سے محبت رکھتے ہیں اور ان کا اقرار کرتے ہیں۔ ۳۔ اس بات کی تصدیق اللہ تعالیٰ نے آسمانوں سے کچھ کتابیں نازل فرمائی تھیں؛ جنہیں اپنے انبیاء و مرسلین علیم السلام پر وحی کیا تھا۔ ۴۔ رسولوں کی تصدیق: اللہ تعالیٰ زمانہ گزرنے اورنسلیں بدلنے کے ساتھ ساتھ زمین والوں کی طرف اپنے رسولوں کو مبعوث فرمایا تھا؛تاکہ وہ لوگوں کو اللہ کا وہ دین سکھائیں جس کی خاطر انہیں پیدا کیا گیا ہے اوربتائیں موت کے بعد کیا چیز ان کے انتظار میں ہے ؟ ۔ ۵۔ آخرت کے دن کی تصدیق : یہ ایک ایسی گھڑی ؛ یا زمانہ ہے جو اس دنیا کے ختم ہونے کے بعد آئے گا؛ جس میں لوگوں کا حساب و کتاب ہوگا۔ اہل ایمان عزت پائیں گے اور انہیں جنت انعام میں ملے گی اور کفار کوجہنم کے عذاب میں رسوائی اٹھانی پڑے گی۔ ۶۔ تقدیر پر ایمان: اس امر کی تصدیق کہ اس کائنات میں جو کچھ پیش آرہا ہے ؛ وہ اللہ تعالیٰ کی تخلیق و تقدیر سے ہورہا ہے۔ اورانسان اللہ تعالیٰ کی مشئیت کے علاوہ محض اپنے ذاتی ارادہ و منشاء سے کچھ بھی نہیں کرسکتا۔ لیکن تقدیر میں بحث و مباحثہ نہیں کرنا چاہیے۔ اس لیے کہ بشری عقل غیب کے قوانین نہیں جانتی ۔ پس غیبی امور پر ظاہری قوانین اور دستور کے مطابق حکم لگانا ہرگز جائز نہیں ہے۔ انہیں اسلام میں ایمان کے چھ ارکان کہا جاتاہے۔ ٭ پھر ان کے بعد عملی امور کا درجہ آتا ہے؛ یعنی: ۱۔ ایک دن اور رات میں پانچ نمازیں پڑھنا۔وضو کے بعد ان کی تفصیل یہ ہے : ۱۔ طلوع فجر سے پہلے ؛ دو رکعت نماز فجر۔ ۲۔ سورج کے زوال کے بعد چار رکعت نماز ظہر ۔
Flag Counter