Maktaba Wahhabi

227 - 277
وہل أرِدن یوما مِیاہ مجنۃ وہل یبدون لِی شامۃ وطفِیل۔ ’’کاش! میں ایک رات مکہ کی وادی میں گزار سکتا اور میرے چاروں طرف اذخر اور جلیل گھاس ہوتی۔ کاش! ایک دن میں مجنہ کے پانی پر پہنچتا اور کاش! میں شامہ اور طفیل پہاڑوں کو دیکھ سکتا۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا: ((اللہم حبِب ِإلینا المدِینۃ کحبِنا مکۃ أو أشد؛ اللہم بارِک لنا فِی صاعِنا وفِی مدِنا وصحِحہا لنا وانقل حماہا إِلی الجحفۃ۔)) یا اللہ! ہمارے دلوں میں مدینہ کی محبت اسی طرح پیدا کر دے جس طرح مکہ کی محبت ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ! یا اللہ! ہمارے صاع اور ہمارے مد میں برکت عطا فرما اور مدینہ کی آب و ہوا ہمارے لیے صحت خیز کر دے یہاں کے بخار کو جحفہ میں بھیج دے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ:’’ جب ہم مدینہ آئے تو یہ اللہ کی سب سے زیادہ وبا والی سر زمین تھی۔ انہوں نے کہا مدینہ میں بطحان نامی ایک نالہ سے ذرا ذرا بدمزہ اور بدبودار پانی بہا کرتا تھا۔‘‘ د۔ سفر اشعیاء کی خبر اصحاح نمبر نو کے چھٹے فقرہ کے یہ الفاظ ہیں: ’’بیشک ہمارے لیے ایک لڑکا پیدا ہو گااورہم ایک بیٹا دیے جائیں گے۔ اس کی سرداری اس کے کندھوں پر ہوگی۔اوراسے ایک عجیب نام سے پکارا جائے گا؛ جو کہ قدرت والے رب اور ابدی سلامتی کے رئیس باپ کی طرف سے اشارہ کیا گیا ہوگا۔‘‘
Flag Counter