Maktaba Wahhabi

175 - 277
’’یعنی پیٹ کا اندہیرا؛ رحم کی دیوار کا اندھیرا؛ اور اس کے اندر بچہ دانی کے غلاف کا اندھیرا۔‘‘ [تفسیر الطبری 33؍124] جب میڈیکل نے ترقی کر لی؛ اور ایسے آلات ایجاد کر لیے گئے جن کے ذریعہ سے عورت کے پیٹ کے اندر کی تصویر لی جا سکے۔ تو جدید آلات کی بدولت انسان کی اس حقیقت کی معرفت تک رسائی ممکن ہوئی۔ جنین کے ماہراور علم تشریح الابدان کے ایک سپیشلسٹ سے اس بارے میں سوال کیا گیا ؛ اور اسے وہ چیز بھی بتائی گئی جو جنین کے مختلف مراحل اور تین اندہیروں کی بابت قرآن کریم میں وارد ہوئی ہے؛تو وہ ان معلومات پر ہکا بکا رہ گیا؛ کیونکہ ان امور تک تو رسائی اس سائنسی دور میں جدید ترین آلات کی بدولت ممکن ہوئی ہے۔‘‘[1] اس سائنس دان نے کہا ہے: ’’ میرے سامنے یہ بات صاف طور پر واضح ہوتی ہے کہ جو حتمی دلائل محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے پیش کیے ہیں؛ وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں۔ کیونکہ ان تمام معلومات کا انکشاف ہمارے اس جدید دور میں کئی صدیوں کے بعد ہوا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے سچے رسول ہیں۔‘‘ [الحق المبین 11۔12] اس سے یہ بات یقیناً واضح ہوجاتی ہے کہ یہ معلومات کسی بشرکی طرف سے نہیں ہیں؛ بلکہ بشریت کے خالق اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں۔ تیسری مثال: انسانی پرنٹ [نشانات]کی طرف قرآنی اشارہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بیان فرمایا کہ:’’ بیشک اللہ تعالیٰ انسان کو دوبارہ اٹھائیں
Flag Counter