اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے قبل آپ کے وسیلہ سے اوس او رخزرج پر فتح کی دعا مانگا کرتے تھے۔ [یہ حضرت ابن عباس ؛ قتادہ اور سدی رحمۃ اللہ علیہم کا قول ہے]
پانچواں قول :یہ آیت علمائے یہود کے بارے میں نازل ہوئی۔ جب وہ تورات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مواصفات پڑھتے ؛ اور آپ کی نشانیاں یاد کرتے؛ کہ آپ عنقریب مبعوث ہونے والے ہیں او ریہ کہ آپ عرب میں سے ہوں گے تو وہ مشرکین عرب سے اس بارے میں سوال کیا کرتے تھے کہ کیا ان میں ان صفات کا حال بچہ پیدا ہوا ہے ؛ تاکہ انہیں پتہ چل جائے کہ ان صفات والا بچہ پیدا ہوگیا جو آخری نبی کی صفات ہیں۔ ‘‘ [تفسیر الرازی 3؍175]
یہ بعض وہ آیات تھیں جن میں اس بات کی تاکید و تائید ہے کہ اہل کتاب یہ بات اچھی طرح سے جانتے تھے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰکے رسول ہیں۔ اور یہ علم ان نصوص کی تصدیق کی روشنی میں تھا جو سابقہ کتابوں میں وارد ہوئی ہیں۔
ان کا بیان آگے بھی آئے گا ؛ ان شاء اللہ تعالیٰ
|