Maktaba Wahhabi

101 - 277
منسوخ کردیاہے۔کیونکہ مستقبل میں ان کے ایسے احوال ہوں گے؛ جن کے ساتھ ساتھ قیام اللیل بہت مشکل ہوجائے گا۔ ان امور میں سے تجارتی سفر؛ جہاد فی سبیل اللہ؛ وغیرہ۔ اور اس حالت میں وہ انتہائی خوفزدہ ہوں گے۔حالانکہ اس وقت تک ابھی جہاد مشروع نہیں ہوا تھا۔ علامہ طبری رحمۃ اللہ علیہ حضرت قتادہ رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کرتے ہیں؛ وہ فرماتے ہیں: ’’پھر اللہ تعالیٰ نے ہمیں مؤمنین کے اوصاف کے بارے میں خبر دی ہے؛ فرمایا: { عَلِمَ اَنْ سَیَکُوْنُ مِنْکُمْ مَرْضَی وَآخَرُوْنَ یَضْرِبُوْنَ فِی الْاَرْضِ یَبْتَغُونَ مِنْ فَضْلِ اللّٰہِ وَآخَرُوْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَاقْرَؤُوا مَا تَیَسَّرَ مِنْہُ …} [المزمل۲۰] ’’…اس نے جان لیا کہ یقینا تم میں سے کچھ بیمار ہوں گے اور کچھ دوسرے زمین میں سفر کریں گے، اللہ کا فضل تلاش کریں گے اور کچھ دوسرے اللہ کی راہ میں لڑیں گے، پس اس میں سے جو میسر ہو پڑھو …‘‘ فرمایا: ’’ اس سورۃ کے شروع میں اللہ تعالیٰ نے قیام اللیل فرض کیا تھا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب ایک سال تک رات کو قیام اللیل کرتے رہے۔ حتی کہ ان کے پاؤں پھول گئے۔پھر سال پورا ہونے تک یہ حکم منسوخ کردیا۔پھر اس کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے تخفیف کردی۔ تو رات کا قیام جو پہلے فرض تھا؛ اب وہ نفل ہوگیا۔‘‘ [تفسیر الطبری 29؍ 132] امام ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’یہ پوری آیت ؛ بلکہ پوری سورت مکی ہے۔اس وقت تک قتال مشروع نہیں ہوا تھا۔ یہ صدق نبوت کی ایک بہت بڑی دلیل ہے کہ اس میں مستقبل سے متعلق امورِ غیب کی خبردی گئی ہے۔‘‘ [تفسیر ابن کثیر 8؍268] اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے جس چیز کی طرف اشارہ کیا تھا؛ وہ پوری ہوئی؛ مسلمانوں کی
Flag Counter