Maktaba Wahhabi

61 - 308
جانب سے بائیں طرف ڈال لیا۔اس میں اشارہ تھا کہ اﷲ تعالیٰ اپنے فضل سے ایسے ہی قحط کی حالت کو بدل دے گا۔اور دعا سلام پھیر نے کے بعد مانگی ﴾ 173۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ ایک شخص آیا اور عرض کیا کہ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! پانی کا قحط پڑ گیا ہے، اﷲ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ ہمیں سیراب کر دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی اور بارش اسطرح شروع ہوئی کہ گھروں تک پہنچنا مشکل ہو گیا دو سرے جمعہ تک برابر بارش ہوتی رہی۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ پھر (دوسرے جمعہ میں)وہی شخص کھڑا ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کیجئے کہ اﷲ تعالیٰ بارش کا رخ کسی اور طرف موڑ دے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا فرمائی اَ للّٰھُمَّ حَوَا لَیْنَا وَلَا عَلَیْنَا ’’ اے اﷲ ہمارے ارد گرد بارش برسا (اب) ہم پر نہ برسا‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ بادل ٹکڑے ٹکڑے ہو کر دائیں بائیں طرف چلے گئے پھر وہاں بارش شروع ہو گئی اور مدینہ میں اس کا سلسلہ بند ہو گیا۔ 174۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (نے استسقا میں دعا کرنے کیلئے) اس طرح ہاتھ اٹھائے کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دیکھ لی۔ ﴿ وضاحت: اس دعا میں ہاتھوں کو بہت زیادہ بلند کریں اتنا کہ دونوں ہا تھوں کی پشت آپ کی آنکھوں کے سامنے آجائیں اورہتھیلیاں زمین کی طرف اور پشت آسمان کی طرف رہے یعنی جس طرح دعا مانگتے ہیں اسکاالٹ کریں ﴾ 175۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بارش ہوتی دیکھتے تو یہ دعا کرتے تھے اَللّٰھُمَّ صَیبًا نَا فِعًا ’’اے اﷲ نفع والی بارش برسا۔‘‘
Flag Counter