Maktaba Wahhabi

58 - 308
(عن انس رضی اللہ عنہ ) 160۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بقرہ عید کے دن نماز کے بعد خطبہ سنایا پھر فرمایا: ’’ جو شخص ہماری نماز کی طرح نماز پڑھے اور ہماری قربانی کی طرح قربانی کرے اسکی قر بانی صحیح ہوئی اور جو شخص نماز سے پہلے قربانی کرے وہ (گوشت ہے) قربانی نہیں۔‘‘ حضرت ابوبردہ بن دینار رضی اللہ عنہ (براء بن عازب رضی اللہ عنہ کے ماموں)نے عرض کیا: ’’یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میں نے تو اپنی بکری نماز سے پہلے ہی کاٹ ڈالی اور مجھے یہ خیال رہا کہ یہ دن کھانے پینے کا ہے تو میں نے یہ چاہا کہ سب سے پہلے میرے ہی گھر میں بکری کٹے۔ اسلئے میں نے اپنی بکری کاٹ ڈالی اور نماز کی طرف آنے سے پہلے کھا بھی لی‘‘۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ ’’تمہاری بکری تو گوشت کی بکری ٹھہری‘‘ (قربانی نہ ہوئی) اس نے عرض کیا’’یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس ایک سال کی پٹھیا(بکری) ہے جو دو بکریوں سے بھی زیادہ مجھ کو اچھی لگتی ہے کیا وہ میری طرف سے قربانی میں کافی ہو جائے گی؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں لیکن تمہارے بعد کسی اور کی طرف سے اس عمر کی پٹھیا کافی نہ ہو گی‘‘ (عن براء بن عازب رضی اللہ عنہ ) ﴿وضاحت: قربانی کے جانور کا کم از کم دو دانت والا ہونا ضروری ہے اس کے بغیر قربانی نہیں ہوتی۔ حدیث میں مذکورہ اجازت صرف ابو بردہ رضی اللہ عنہ کے لئے خاص تھی ﴾ 161۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم، حضرت ابوبکر اورحضرت عمر رضی اللہ عنہما عیدین کی نمازیں خطبہ سے پہلے پڑھتے تھے (عن عبداﷲ رضی اللہ عنہ ) 162۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عیدا لفطر کے دن 2 رکعتیں پڑھیں اس سے پہلے کوئی نماز نہ پڑھی اور نہ ہی اس کے بعد پھر (خطبہ کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے پاس آئے حضرت بلال رضی اللہ عنہ آپکے ساتھ تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے فرمایا : ’’خیرات کرو‘‘۔ وہ خیرات دینے لگیں کوئی اپنی بالی دیتی کوئی ہار۔(عن ابن عباس صلی اللہ علیہ وسلم ) 163۔ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو حکم دیا تھا کہ ہم جوان پردے والیوں کو
Flag Counter