Maktaba Wahhabi

125 - 308
404۔ حضرت بشیر بن سعد رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے میں نے اپنے بیٹے (نعمان رضی اللہ عنہ)کو ایک غلام دیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا تم نے اپنے سب بیٹوں کو ایسا ہی غلام دیا ہے؟ انہوں نے کہا ’’ نہیں ‘‘۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ پھر (ان سے بھی) واپس لے لو۔‘‘ (عن نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ)﴿وضاحت: زندگی میں ہر اولاد (بیٹا اور بیٹی) کو برابر دینا چاہیے سوائے اس کے کہ کوئی اولاد حاجت مند ہو۔ وراثت کا قانون اس سے مختلف ہے وراثت مرنے کے بعد ہے﴾ 405۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہبہ (تحفہ) کر کے پھر واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو قے کر کے پھر چاٹ جاتا ہے (عن ابن عباس رضی اللہ عنہما) ﴿وضاحت: اس طرح کسی کو تحفہ دیکر واپس لینا گناہ ہے﴾ 406۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ خرچ کیا کرو، گنا نہ کرو تاکہ تمہیں بھی گن کر نہ ملے اور چھپا کر نہ رکھو تاکہ تم سے بھی اﷲ تعالیٰ (اپنی نعمتوں کو) نہ چھپا لے۔‘‘ (عن اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما)﴿وضاحت: بغیر گنے فی سبیل اﷲ خرچ کرنے سے اﷲ سبحانہ و تعا لیٰ بھی بغیر حساب کے دیتے ہیں آزمودہ نسخہ ہے﴾ 407۔ ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے اپنی ایک لونڈی آزاد کر دی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اگر تم اپنے ننھیال والوں (رشتہ داروں)کو یہ لونڈی دیتی تو تم کو زیادہ ثواب ملتا۔‘‘(عن کریب رضی اللہ عنہ)﴿وضاحت: خالہ یا دو سرے قریبی رشتہ داروں کا حق پہلے ہے کیونکہ اس میں صلہ رحمی کا ثواب بھی ملتا ہے اور صدقہ کا بھی۔ ایک حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس پر کسی کا حق (حقوق العباد) ہو تو اسے ادا کر دے یا معاف کرا لے۔‘‘ ماں کے مرنے کے بعد خالہ ہی کوماں سمجھے اور ماں کی طرح خدمت کرے ان شاء اللہ العزیز بہت ثواب ملے گا﴾ 408۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو ایک دھاریدار ریشمی حلۃ (چادر) بھیجی میں نے اس کو پہنا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر ناگواری کے آثار ظاہر ہو گئے میں نے اس کے ٹکڑے کر کے اپنی (رشتہ
Flag Counter