Maktaba Wahhabi

120 - 308
اس لئے کہ ظلم کی و جہ سے آخرت میں سخت سزا ہوگی۔ ﴾ 382۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مومن دو سرے مومن کیلئے ایسا ہونا چاہیے جیسے عمارت کی ایک اینٹ دو سری اینٹ کو تھامے ہوئے ہے۔‘‘ (یہ کہہ کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہاتھ کی انگلیاں دو سرے (ہاتھ کی انگلیوں)میں داخل کر لیں۔ (عن ابی موسیٰ رضی اللہ عنہ ) 383۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معا ذ رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا :’’ دیکھو مظلوم کی بد دعا سے بچتے رہنا کیونکہ اس ( کی بد دعا) کو اﷲ تعالیٰ تک پہنچنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔‘‘(عن ابن عباس رضی اللہ عنہما).... ﴿وضاحت: حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کے ظلم سے تنگ آکر بد دعا کی تھی جس کا اثر چالیس سال کے بعد ظاہر ہوا تھا۔ ظالم کو یہ سمجھنا نہیں چاہیئے کہ میں نے ظلم کیا اور کچھ سزا نہیں ملی۔ اﷲ تعالیٰ کے ہاں دیر ہے مگر اندھیر نہیں ہے اسی طرح دُعا کرنے و الے کو بھی صبر سے کام لینا چاہیے﴾ 384۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جس نے دوسرے کی بے عزتی، آبرو ریزی کی ہو یا اور کوئی ظلم کیا ہو تو وہ آج دنیا میں ہی معاف کرا لے اس دن سے پہلے جہاں نہ روپیہ ہو گا نہ پیسہ البتہ اگر نیک عمل اس کے پاس ہو گا تو وہ لے لیا جائے گا اس کے ظلم کے برابر اور اگر نیک عمل نہ ہو گا تو مظلوم کی برائیاں لے کر اس پر ڈال دی جائیں گی۔ ‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ) 385۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو کسی کی زمین ظلم سے چھین لے تو سات زمینوں کا طوق (قیامت کے دن) اس کے گلے میں ڈالا جائے گا۔‘‘(عن سعید بن زید رضی اللہ عنہما ) 386۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو دو کھجوریں اکٹھی کھانے سے منع فرمایا البتہ اگر اس کا بھائی (جو اس کے ساتھ کھا رہا ہو وہ دو دو کھجوریں کھانے کی) اجازت دے تو ایساکرسکتا ہے۔ (عن عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما )﴿وضاحت: سب کے ساتھ کھانا کھا رہے ہوں تو پلیٹ میں تھوڑا تھوڑا نکا لنا چاہیے سب سے اچھا اور زیادہ اپنے لئے نکا لنا نہیں چاہیے۔ یہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم ہے﴾ 387۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اﷲ تعالیٰ کو سب سے زیادہ ناپسند وہ شخص ہے جو سخت جھگڑالو ہو ‘‘
Flag Counter