Maktaba Wahhabi

155 - 158
لگے تو پریشان نہ ہوں صبر کریں اللہ تعالیٰ سے دعا کریں اللہ تعالیٰ پریشانی دور کردے گا ،ان شاء اللہ ۔ ابو العباس بکری سے سنا ہے ، فرماتے تھے :ایک دفعہ علامہ محمد بن جریر ،امام محمد بن خزیمہ ،امام محمد بن نصرمروزی اور محمد بن اسحاق تحصیل علم کے لئے اکٹھے مصر گئے وہاں ان کے پاس خرچ ختم ہوگیا اور نوبت فاقہ کشی تک آپہنچی ۔ آخر باہمی مشورہ سے طے پایا کہ قرعہ اندازی کی جائے اور جس کے نام قرعہ نکلے گا وہ شہر میں کھانا مانگ کر لائے ۔چنانچہ قرعہ اندازی کی گئی اور قرعہ امام ابنِ خزیمہ کے نام نکلا وہ اپنے ساتھیوں سے کہنے لگے بھائیو ! ذرا صبر سے کام لو پہلے مجھے نماز پڑھنے دو ۔یہ کہہ کر وہ نماز پڑھنے لگے ۔اتنے میں کیا دیکھتے ہیں کہ حاکمِ مصر کا ایک ملازم ہاتھ میں شمع لئے ہوئے ان کے دروازے پہ دستک دے رہا ہے ۔انھوں نے دروازہ کھولا تو وہ اندر آتے ہی بولا ،کہ محمد بن جریر کون ہیں ؟ ان کو پچاس پونڈ کی ایک تھیلی دے دی اور کہا کہ محمد بن نصر کون ہیں ؟ اس کو بھی پچاس پونڈ کی تھیلی دی، پھر اسی طرح ایک تھیلی امام ابن ِ خزیمہ اور محمد بن اسحاق کے حوالے کرتے ہوئے کہا: ’’کل دوپہر کے وقت حاکم مصرقیلولہ کر رہے تھے انھوں نے خواب میں دیکھا کہ اسی شہر میں محمد نامی چار بزرگ بھوکے ہیں ۔اور فاقہ نے ان کو بے حد نڈھال کر دیا ہے ۔اس نے یہ تھیلیاں آپ کے پاس بھیجی ہیں اور آپ کو قسم دے کر کہا کہ یہ مال ختم ہوجائے تو اس کو اطلاع دی جائے ۔‘‘ (تذکرۃ الحفاظ: ۲ / ۵۱۷ / ۵۱۸) اس باب میں اور بھی بے شمار واقعات ملتے ہیں ہم انھی پر اکتفا کرتے ہیں ۔ عیش و عشرت میں رہنے والا طالب علم اور مدرسہ میں مشکل پر بے صبرے کرنے والا ،کم ہی کامیاب ہوتا ہے ۔
Flag Counter