Maktaba Wahhabi

518 - 612
اسباب اختیار کیے، اسے دنیا میں اتنا حصہ مل جاتا ہے جو اللہ نے اس کی قسمت میں رکھا اور اس کے مقدر میں لکھا ہوتا ہے اور جس نے جنت کو پانے کے اسباب اختیار کیے اور جنت کی راہ پر چلا، اللہ اسے جنت تک پہنچا دیتا اور اسے اہلِ جنت میں سے بنا دیتا ہے، اور جس نے دنیا و آخرت دونوں میں کامیابی پانے کے اسباب اختیار کیے اور اللہ کے احکام کی اطاعت کی اور اس کی معصیت و نافرمانی سے بچتا رہا، وہ دنیا وآخرت دونوں جہانوں کی بھلائیاں حاصل کرنے میں کامیابی پاگیا۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْعَاجِلَۃَ عَجَّلْنَا لَہٗ فِیْھَا مَا نَشَآئُ لِمَنْ نُّرِیْدُ ثُمَّ جَعَلْنَا لَہٗ جَھَنَّمَ یَصْلٰھَا مَذْمُوْمًا مَّدْحُوْرًا . وَ مَنْ اَرَادَ الْاٰخِرَۃَ وَ سَعٰی لَھَا سَعْیَھَا وَ ھُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓئِکَ کَانَ سَعْیُھُمْ مَّشْکُوْرًا . کُلًّا نُّمِدُّ ھٰٓؤُلَآئِ وَ ھٰٓؤُلَآئِ مِنْ عَطَآئِ رَبِّکَ وَ مَا کَانَ عَطَآئُ رَبِّکَ مَحْظُوْرًا . اُنْظُرْ کَیْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَھُمْ عَلٰی بَعْضٍ وَ لَلْاٰخِرَۃُ اَکْبَرُ دَرَجٰتٍ وَّ اَکْبَرُ تَفْضِیْلًا﴾ [الإسراء: ۱۸ تا ۲۱] ’’جو شخص دنیا کی آسودگی کا خواہشمند ہو تو ہم اس میں سے جسے چاہتے ہیں اور جتنا چاہتے ہیں جلد دے دیتے ہیں۔ پھر اس کے لیے جہنم کو ٹھکانا مقرر کر رکھا ہے جس میں وہ نفرین و مذمت زدہ اور راندۂ بارگاہِ الٰہی ہوکر داخل ہوگا، اور جو شخص آخرت کا خواستگار ہوا اور اسے پانے کی اتنی کوشش کرے جتنی اس کے لائق ہے اور وہ مومن بھی ہو تو ایسے ہی لوگوں کی کوشش ٹھکانے لگتی ہے، ہم ان کو اور ان سب کو آپ کے رب کی بخشش و عطا سے مدد دیتے ہیں اور آپ کے رب کی عطا کسی سے رکی ہوئی نہیں۔ دیکھیں ہم نے کس طرح بعض کو بعض پر فضیلت بخشی ہے اور آخرت درجوں میں (دنیا سے) بہت برتر اور برتری و فضیلت میں کہیں بڑھ کر ہے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَکَرٍ اَوْ اُنْثٰی وَ ھُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْیِیَنَّہٗ حَیٰوۃً طَیِّبَۃً وَ لَنَجْزِیَنَّھُمْ اَجْرَھُمْ بِاَحْسَنِ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾ [النحل: ۹۷]
Flag Counter