Maktaba Wahhabi

224 - 612
زنا تمام برائیوں کا مجموعہ اور تمام نقصانات کا جامع ہے۔ اس کی بدولت معاشرے میں خوفناک بیماریاں پھیلتی ہیں اور قابلِ احترام خاندان کا مفہوم ختم ہو جاتا ہے، برکتیں اٹھ جاتی ہیں اور روزیاں تنگ ہو جاتی ہیں۔ ان برائیوں پر مستزاد یہ ہے کہ یہ بنی نوع انسان کے ما بین عداوت و بربریت کا باعث بھی بنتا ہے اور انھیں وباؤں اور امراض کا شکار بنا لیتا ہے۔ مشکاتِ نبوت سے پھوٹنے والے نور کی کرنیں ہمیں وہ سارے اضرار و نقصانات دکھاتی اور شرور و مفاسد سے ہمیں خبردار کرتی ہیں، چنانچہ ارشادِ نبوی ہے: (( لَا تَزَالُ أُمَّتِيْ بِخَیْرٍ مَالَمْ یَفْشُ فِیْھِمْ وَلَدُ الزِّنَا، فَإِذَا فَشَا فِیْھِمْ وَلَدُ الزِّنَا، أَوْشَکَ أَنْ یَعُمَّھُمُ اللّٰہُ بِعَذَابٍ )) [1] ’’میری امت اس وقت تک خیریت سے رہے گی جب تک اس میں زنا کی پیدا وار بچے عام نہیں ہوں گے، پھر جب اس میں حرامی بچے عام ہو جائیں گے تو اللہ انھیں عذابِ عام میں مبتلا کر دے گا۔‘‘ مستدرک حاکم میں ارشادِ نبوی ہے: (( إِذَا ظَھَرَ الزِّنَا وَالرِّبَا فِيْ قَوْمٍ فَقَدْ أَحَلُّوْا بِأَنْفُسِھِمْ عَذَابًا )) [2] ’’جب کسی قوم میں زنا کاری اور سود خوری پھیل جائے تو ان لوگوں پر اللہ کا عذاب نازل ہو جاتا ہے۔‘‘ اور سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( مَا نَقَضَ قَوْمُنِ الْعَھْدَ إِلَّا کَانَ الْقَتْلُ بَیْنَھُمْ، وَلَا ظَھَرَتِ الْفَاحِشَۃُ فِيْ قَوْمٍ إِلَّا سَلَّطَ اللّٰہُ عَلَیْھِمُ الْمَوْتَ )) [3] ’’جب کسی قوم میں عہد شکنی عام ہو جائے تو ان میں قتلِ عام کی وبا پھوٹ نکلتی ہے اور جب کسی قوم میں فحاشی پھیل جائے تو اللہ ان پر موت کو عام کر دیتا۔‘‘ سیدنا عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما سے بھی مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter