Maktaba Wahhabi

250 - 366
طریقے کواپنانے والا درحقیقت جہنم کا ایندھن ہے ۔ اس کی مزید تاکید حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کی حدیث سے ہوتی ہے،اس حدیث کا موضوع بھی خیر وشر ہی ہے،انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خیر وشر کے حوالے سے یوں بات کی تھی: ’’ہم شراور جاہلیت میں تھے، اللہ تعالیٰ نے ہمیں خیر عطافرمادی، کیا اس خیر کے بعد دوبارہ شرآئے گا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہاں۔ انہوں نے پوچھا:کیا اس شر کے بعد دوبارہ خیر آئے گی؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں(پھر اس خیر کی وضاحت فرمائی) انہوں نے پھر پوچھا:کیااس خیر کے بعد پھر شرآئے گا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، اوروہ شریہ ہے: ’’دعاۃ علی أبواب جھنم من أجابھم إلیھا قذفوہ فیھا‘‘ ’’یعنی دعوت دینے والوںکی کثرت ہوگی مگر وہ سب جہنم کے دروازوں پر کھڑے ہوکر (اپنے اپنے راستوں کی )دعوت دینگے،جو ان کی دعوت کوقبول کرے گا اسے وہ جہنم میں ڈال دینگے‘‘ [1] ’’ عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللہ عنہ قَالَ :خَطَّ رَسُوْلُ ﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم خَطًّا بِیَدِہٖ ، ثُمَّ قَالَ: ’’ھٰذَا سَبِیْلُ ﷲِ مُسْتَقِیْمًا ‘‘ ثُمَّ خَطَّ خُطُوْطاً عَنْ یَّمِیْنِ ذٰلِکَ الْخَطِّ وَعَنْ شِمَا لِہٖ ، ثُمَّ قَالَ : ’’ وَھٰذِہِ السُّبُلُ لَیْسَ مِنْھَا سَبِیْلٌ اِلاَّ عَلَیْہِ شَیْطَانٌ یَدْعُوْ اِلَیْہِ‘‘ ثُمَّ قَرَأَ:
Flag Counter