Maktaba Wahhabi

234 - 366
سب نے اپنی قوم سے برملاکہہ دیا کہ ہم تم سے اور جن جن کی تم اللہ تعالیٰ کے سوا عبادت کرتے ہوان سب سے بالکل بیزار ہیں۔ہم تمہارے منکر ہیں جب تک تم اللہ کی وحدانیت پر ایمان نہ لاؤہم میں تم میں ہمیشہ کیلئے بغض وعداوت ظاہر ہوگئی ہے۔‘‘ اہل بدعت سے اختلاط کا ایک نقصان یہ بھی ہے کہ یہ اختلاط ان کے تکثیرِ سواد یعنی ان کی جماعت کی تعداد میں اضافے کا سبب ہوگا،جسے اہلِ بدعت اپنی پارٹیوں کا اصل سرمایہ قرار دیتے ہیں۔یہ چیز چونکہ ان کی فرحت کا باعث ہے لہذا ناجائز ہے۔ان کے ایک ناجائز مقصد کے حصول کیلئے آپ کا استعمال ہونا،انتہائی خطرناک اقدام ہے اور دعوت کیلئے مضر ہے ۔ اہلِ بدعت سے اختلاط کا ایک نقصان یہ بھی ہے کہ ان کی بدعات وخرافات سے متأثر ہونے کا قوی خدشہ اور احتمال قائم رہتا ہے؛کیونکہ مبتدعین کی بدعت ایک فتنہ ہے اور فتنہ سے بچاؤایک شرعی مطلوب ہے۔انسان جوکہ انتہائی ضعیف واقع ہوا ہے، بہت جلد فتنوں کے جال میں پھنس سکتا ہے ،اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کثرتِ فتن کے دور کی عکاسی کرتے ہوئے فرمایا تھا: ’’یصبح الرجل فیھا مؤمنا ویمسی کافرا یبیع دینہ بعرض من الدنیا‘‘ [1] یعنیـ:’’فتنوں کے دور میں انسان صبح کو مؤمن اور شام کو کافر ہوگا اور دنیا کے گھٹیا سے مفادات کی خاطر اپنا دین بیچ دے گا‘‘ اسی حکمت کے پیشِ نظر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب سب سے بڑے فتنہ ،فتنۂ دجال کا
Flag Counter