Maktaba Wahhabi

79 - 277
کے تنے کو حرکت دیں؛ تو ایسا کرنے سے آپ پر تازہ کھجوریں گرنی شروع ہوگئیں۔ پھر آپ اپنے بچے کو اٹھائے ہوئے قوم میں تشریف لائیں۔اس وقت آپ کا غم و پریشانی اورخوف انتہائی درجہ کا تھا۔ آپ ڈر رہی تھیں کہ قوم میں سے کوئی ایک بھی آپ کی بات کی تصدیق نہیں کریگا۔ اور پھر یہ بھی بیان کیا ہے کہ جب آپ بچے کو لیکر قوم کے پاس آئیں تو قوم نے کس رد عمل کا اظہار کیا ؛ اور آپ نے اس کا مقابلہ کیسے کیا؟ اور کیسے اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اس وقت قوت گویائی بخشی جب آپ گود میں بچے تھے۔ اور آپ نے اپنی ماں کی برأت کے حق میں گواہی دی۔اور یہ کہ آپ اللہ تعالیٰ کے بندے اور رسول ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {وَ اذْکُرْ فِی الْکِتٰبِ مَرْیَمَ اِذِ انْتَبَذَتْ مِنْ اَہْلِہَا مَکَانًا شَرْقِیًّا(۱۶) فَاتَّخَذَتْ مِنْ دُوْنِہِمْ حِجَابًا فَاَرْسَلْنَآ اِلَیْہَا رُوْحَنَا فَتَمَثَّلَ لَہَابَشَرًا سَوِیًّا(۱۷) قَالَتْ اِنِّیْٓ اَعُوْذُ بِالرَّحْمٰنِ مِنْکَ اِنْ کُنْتَ تَقِیًّا(۱۸) قَالَ اِنَّمَآ اَنَا رَسُوْلُ رَبِّکِ لِاَہَبَ لَکِ غُلٰمًا زَکِیًّا(۱۹) قَالَتْ اَنّٰی یَکُوْنُ لِیْ غُلٰمٌ وَّ لَمْ یَمْسَسْنِیْ بَشَرٌ وَّ لَمْ اَکُ بَغِیًّا (۲۰) قَالَ کَذٰلِکِ قَالَ رَبُّکِ ہُوَ عَلَیَّ ہَیِّنٌ وَ لِنَجْعَلَہٗٓ اٰیَۃً لِّّلنَّاسِ وَ رَحْمَۃً مِّنَّا وَ کَانَ اَمْرًا مَّقْضِیًّا (۲۱) فَحَمَلَتْہُ فَانْتَبَذَتْ بِہٖ مَکَانًاقَصِیًّا(۲۲) فَاَجَآئَ ہَا الْمَخَاضُ اِلٰی جِذْعِ النَّخْلَۃِ قَالَتْ یٰلَیْتَنِیْ مِتُّ قَبْلَ ھٰذَا وَ کُنْتُ نَسْیًا مَّنْسِیًّا(۲۳) فَنَادٰیہَا مِنْ تَحْتِہَآ اَلَّا تَحْزَنِیْ قَدْ جَعَلَ رَبُّکِ تَحْتَکِ سَرِیًّا(۲۴) وَ ہُزِّیْٓ اِلَیْکِ بِجِذْعِ النَّخْلَۃِ تُسٰقِطْ عَلَیْکِ رُطَبًا جَنِیًّا(۲۵) فَکُلِیْ وَ اشْرَبِیْ وَ قَرِّیْ عَیْنًا فَاِمَّا تَرَیِنَّ مِنَ الْبَشَرِ اَحَدًا فَقُوْلِیْٓ اِنِّیْ نَذَرْتُ لِلرَّحْمٰنِ صَوْمًا فَلَنْ اُکَلِّمَ الْیَوْمَ اِنْسِیًّا(۲۶)} [مریم ۱۶۔ ۲۶] ’’اور کتاب میں مریم کا ذکر کر، جب وہ اپنے اہل خانہ سے مشرق کی جانب تنہائی میں چلی گئی تھی۔اور ان سے پردہ کر لیا ؛پھر ہم نے اس کے پاس اپنی روح کو
Flag Counter