Maktaba Wahhabi

212 - 277
نبی کا نام ’’احمد ‘‘ اور’’ محمد ‘‘ صلی اللہ علیہ وسلم وارد ہوا ہے اور اہل کتاب یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں۔ اور یہ کہ بہت سارے سابقہ ادیان کے ماننے والے اس نبی کی آمد کے منتظر تھے۔جیسا کہ قرآن کریم نے خود اس بارے میں خبر دی ہے۔ اوریہ خبرمدینہ میں اہل یہود کے علماء نے بھی سنی جن میں یہ قرآن نازل ہوا۔ لیکن ان میں سے کوئی ایک اس کا انکار نہیں کرسکا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {اَلَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِیَّ الْاُمِّیَّ الَّذِیْ یَجِدُوْنَہٗ مَکْتُوْبًا عِنْدَہُمْ فِی التَّوْرٰیۃِ وَ الْاِنْجِیْلِ یَاْمُرُہُمْ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْھٰہُمْ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ یُحِلُّ لَہُمُ الطَّیِّبٰتِ وَ یُحَرِّمُ عَلَیْہِمُ الْخَبٰٓئِثَ وَ یَضَعُ عَنْہُمْ اِصْرَہُمْ وَ الْاَغْلٰلَ الَّتِیْ کَانَتْ عَلَیْہِمْ فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْ بِہٖ وَ عَزَّرُوْہُ وَ نَصَرُوْہُ وَ اتَّبَعُوا النُّوْرَ الَّذِیْٓ اُنْزِلَ مَعَہٗٓ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ} [الأعراف 157] ’’ جو رسول نبی امی کا اتباع کرتے ہیں جن کو وہ اپنے پاس تورات و انجیل میں لکھا پاتے ہیں وہ ان کو نیکی کا حکم دیتے اور برائی سے منع کرتے ہیں اور پاکیزہ چیزوں کو حلال بتاتے اور گندی چیزیں ان پر حرام کرتے ہیں اور ان پر جو بوجھ اور طوق تھے ان کو دور کرتے ہیں۔ سو جو لوگ اس نبی پر ایمان لائے اور ان کی حمایت اور مدد کی اور اس نور کا اتباع کرتے ہیں جو ان کے ساتھ بھیجا گیا ہے، یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔‘‘ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے یہ خبر دی ہے کہ آپ کا نام ان کے پاس تورات اور انجیل میں لکھا ہوا ہے۔ لیکن یہود و نصاری میں سے کوئی ایک بھی اس کا انکار نہیں کرسکا۔ بلکہ ان کے بہت سارے علماء نے اسلام قبول کیا ہے۔ اگر انہیں اس خبر کے درست ہونے کا یقین نہ ہوتا تو وہ کبھی اسلام قبول نہ کرتے۔ نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
Flag Counter