Maktaba Wahhabi

202 - 277
خیال آسکتا تھا ؛ کیونکہ زمین کو رہنے کے اعتبار سے گھر سے تشبیہ دی گئی ہے؛ تو زمین میں موجود پہاڑوں کو گھر کے کھونٹوں سے تشبیہ دی ۔تاکہ زمین کا پہاڑوں کے ساتھ مل کر گھر [خیمہ ]اور اس کے کھونٹوں کا تصور مکمل ہوجائے ۔ مزید برآں اس میں کوئی شک نہیں کہ دور دراز میں پہاڑوں کی کثرت سے کبھی زمین میں یہ خیال آسکتا ہے کہ یہ پہاڑ زمین کو بچھونا تعبیر کرنے کے ساتھ مناسب نہیں ہوسکتے۔ پس یہاں پر تشبیہ ایک حسن اعتذار کی تلمیح ہے۔ اور یہ بھی جائز ہے کہ پہاڑوں کی تشبیہ کھونٹوں کے ساتھ محض ایک تخیلاتی تصویر ہو۔ اوریہ بھی جائز ہے کہ پہاڑوں کو خیمے کے کھونٹوں سے تشبیہ دی گئی ہو؛کیونکہ کھونٹے خیمہ کو مضبوطی سے پکڑ رکھتے ہیں؛ ہوا میں اسے گرنے نہیں دیتے؛ اور نہ ہی اسے اپنی جگہ سے ہلنے دیتے ہیں۔ تو اس صورت میں زمین میں پہاڑوں کے پیدا کرنے میں حکمت یہ ہوگی کہ زمین کو اس کرہ ہوائی میں تیرنے[حرکت کرنے] سے روکا جائے۔ اس لیے کہ کرہ ارضی پر اونچے اونچے پہاڑوں کا وجودکرّہ ہوائی کے اس زور کو توڑتا ہے جس نے زمین کو گھیر رکھا ہے۔ اور اس طرح سے کرہ ارضی کی حرکت کی تیزی میں کمی آتی ہے۔‘‘ [التحریر و التنویر1؍ 4687] اس تصویر میں پہاڑوں کو دیکھایا گیا ہے؛ ان کا نچلا حصہ جو کہ زمین کے اندر ہے وہ زمین کے اوپر ظاہری حصہ سے کہیں بہت زیادہ لمبا ہے۔ یوں ان کی تشبیہ کھونٹوں سے ہو جاتی
Flag Counter