Maktaba Wahhabi

180 - 277
لیکن اللہ تعالیٰ یہ چیزیں بہت پہلے قرآن کریم میں بیان کردی تھیں۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: { اِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا بِاٰیٰتِنَا سَوْفَ نُصْلِیْہِمْ نَارًا کُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُہُمْ بَدَّلْنٰہُمْ جُلُوْدًاغَیْرَہَا لِیَذُوْقُوا الْعَذَابَ } [النساء 56] ’’بلاشبہ جو ہماری آیات کے منکر ہوئے ؛ ہم انہیں آگ میں ڈالیں گے؛ جب ان کی جلدپک جائیں گی ہم انہیں دوسری جلد سے بدل دیں گے تاکہ وہ عذاب چکھیں۔‘‘ اللہ سبحانہ و تعالیٰ بیان فرما رہے ہیں کہ وہ کافروں کو جہنم کے آگ سے عذاب دیں گے ۔ اور وہ آگ ان کی کھالوں کو کھا جائے گی؛ اور اللہ تعالیٰ اسے پھر دوبارہ ویسے ہی کردیں گے جیسے وہ پہلے تھی تاکہ وہ عذاب کا احساس کرسکیں۔ علامہ شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’مطلب یہ ہے کہ جب بھی ان کی جلد جل جائیگی؛ تو اللہ تعالیٰ اسے دوسری جلد سے بدل دیں گے ؛ یعنی ہر جلی ہوئی جلد کی جگہ انہیں دوسری سالم جلد عطا کریں گے۔ اس میں کسی شخص کے عذاب میں زیادہ مبالغہ ہے۔کیونکہ آگ کی تکلیف کا احساس ایسی جلد میں جوجلی ہوئی نہ ہو جلی ہوئی جلد کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔‘‘[فتح القدیر 1؍724] علامہ ابن عاشور رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’مطلب یہ ہے کہ جب بھی ان کی جلد جل جائیگی؛ اس میں زندگی اور احساس باقی نہیں رہے گا توہم اس جلد کو دوسری جلد میں بدل دیں گے۔اس تبدیلی کا تقاضا ہے کہ دوسری جلد پہلی سے ہٹ کر کوئی اور ہو۔ جیسا کہ پہلی سورت بقرہ میں اس آیت کی تفسیر میں گزرچکا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: { اَتَسْتَبْدِلُونَ الَّذِیْ ہُوَ اَدْنٰی بِالَّذِیْ ہُوَ خَیْرٌ } [البقرۃ 61]
Flag Counter