Maktaba Wahhabi

205 - 199
قرآن سے جواب سورئہ توبہ کی آیت نمبر 6 اس الزام کا شافی جواب دیتی ہے کہ اسلام (نعوذ باللہ) تشدد، بہیمیت اور خونریزی کو فروغ دیتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَإِنْ أَحَدٌ مِّنَ الْمُشْرِكِينَ اسْتَجَارَكَ فَأَجِرْهُ حَتَّىٰ يَسْمَعَ كَلَامَ اللّٰهِ ثُمَّ أَبْلِغْهُ مَأْمَنَهُ ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَعْلَمُونَ  ’’ (اے نبی!) اگر کوئی مشرک آپ سے پناہ مانگے تو اسے پناہ دے دیجیے تاکہ وہ اللہ کا کلام سن سکے، پھر اسے اس کی امن کی جگہ پہنچا دیجیے۔ یہ (رعایت) اس لیے ہے کہ بے شک وہ لوگ علم نہیں رکھتے۔‘‘ [1] قرآن کریم نہ صرف یہ کہتا ہے کہ اگرکوئی مشرک حالات جنگ میں پناہ طلب کرے تو اسے پناہ دی جائے بلکہ حکم دیتا ہے کہ اسے محفوظ مقام پر پہنچادیا جائے۔ ہوسکتا ہے کہ موجودہ بین الاقوامی منظر نامے میں ایک رحم دل اورامن پسندجرنیل جنگ کے دوران میں دشمن کے سپاہیوں کوامن طلب کرنے پر آزادانہ جانے دے لیکن کون ایسا فوجی جرنیل ہوگا جو اپنے سپاہیوں سے یہ کہہ سکے کہ اگردوران جنگ دشمن کے سپاہی امن کے طلب گار ہوں تو انھیں نہ صرف یہ کہ رہا کردو بلکہ محفوظ مقام پر بھی پہنچا دو؟
Flag Counter