Maktaba Wahhabi

165 - 199
سا جواز بھی باقی نہ رہنے دیا جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں کا یہ الزام کہ آپ نے دوسرے ذرائع سے قرآن اخذ کیا اور پھراسے خوبصورت عربی زبان میں ڈھال لیا، شاید کسی وزن کا حامل ہوسکتاتھا لیکن اس کمزور عذر کوبھی کافروں اور شک کرنے والوں پر الٹ دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ سورۂ ا عراف میں اس کی دوبارہ توثیق کرتے ہوئے فرماتاہے: ﴿الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الرَّسُولَ النَّبِيَّ الْأُمِّيَّ الَّذِي يَجِدُونَهُ مَكْتُوبًا عِندَهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنجِيلِ ’’ (متقی اورمومن) وہ لوگ ہیں جو اس رسول امی نبی (محمدصلی اللہ علیہ وسلم) کی پیروی کرتے ہیں جس کاذکر وہ اپنے ہاں تورات اورانجیل میں لکھا پاتے ہیں۔[1]‘‘ اُمّی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کی پیش گوئی بائبل میں امی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کی پیش گوئی بائبل کی کتاب یسعیاہ باب: 29 فقرہ: 12 میں بھی موجود ہے: ’’پھر وہ کتاب اسے دیں جو لکھنا پڑھنا نہیں جانتا اور کہیں، اسے پڑھ اور وہ کہے میں تو پڑھنا نہیں جانتا۔“[2] قرآن کریم کم از کم چارمقامات پر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم لکھنا پڑھنا نہیں جانتے تھے۔ اس امر کا ذکر سورۂ اعراف کی آیت:158اور سورۂ جمعہ کی آیت:2میں بھی کیا گیا ہے۔ بائبل کا عربی مسودہ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور مبارک میں بائبل کا عربی زبان میں کوئی مسودہ موجود نہیں تھا۔
Flag Counter