Maktaba Wahhabi

115 - 199
مارنے کے یکسر خلاف ہیں۔ اگر انسان کسی جاندار کو ہلاک کیے بغیر زندہ رہ سکتا ہے تو میں ایسا طرزِ زندگی اختیار کرنے والا پہلا شخص ہوں گا۔ لیکن بات دراصل یوں نہیں۔ ماضی میں لوگ یہ سمجھتے تھے کہ پودے بے جان ہیں لیکن آج یہ ایک معروف عالمگیر حقیقت ہے کہ پودے بھی زندگی رکھتے ہیں، اس لیے اب ان کی اس بات میں کوئی وزن نہیں کہ وہ خالص سبزی خور ہوتے ہوئے کسی جاندار کو ہلاک نہیں کرتے کیونکہ پودوں اور سبزیوں کو کاٹنا بھی تو جانداروں کو ہلاک کرنا ہے۔ پودے بھی تکلیف محسوس کرتے ہیں سبزی خور یہ دلیل دیتے ہیں کہ پودے تکلیف محسوس نہیں کر تے ،اس لیے پودوں کو ختم کرنے کا جرم جانوروں کو ختم کرنے سے کمتر جرم ہے۔ لیکن آج سائنس ہمیں بتاتی ہے کہ پودے بھی تکلیف محسوس کرتے ہیں، تا ہم ان کی چیخ پکار انسان نہیں سن سکتے۔ اس کی و جہ یہ ہے کہ انسان کے کان ان آوازوں کو نہیں سُن سکتے جو سماعت کی حدود (20 ہرٹز تا 20000 ہرٹز) سے باہر ہوں۔ کوئی آواز اس رینج سے زیادہ ہو یا کم تو وہ انسانی کان کی سماعت میں نہیں آتی۔ کتے 40000 ہرٹز تک کی آواز سن سکتے ہیں، لہٰذا ایسی آوازیں جن کا تعدّد (Frequency) 20000 ہرٹز سے زیادہ اور 40000ہرٹز سے کم ہو، اُنھیں صرف کتے سن سکتے ہیں انسان نہیں۔ کتے اپنے آقا کی سیٹی کی آواز پہچانتے ہیں اور اس کی طرف چلے آتے ہیں۔ ایک امریکی کسان نے تحقیق کی اور اس نے ایسا آلہ ایجاد کیا جو پودوں کی چیخ پکار کو اس طرح تبدیل کر دیتا ہے کہ اسے انسان سُن سکے۔ اس کے ذریعے سے وہ فوراً یہ محسوس کرنے کے قابل ہو گیا کہ پودا کب پانی کے لیے چیخ رہا تھا۔ جدید تحقیقات نے یہ بھی ثابت کیاہے کہ پودے خوشی اور غم کو بھی محسوس کرتے ہیں اور چلّا بھی سکتے ہیں۔
Flag Counter