Maktaba Wahhabi

226 - 199
سوال :40 کیا ’’روح اللہ‘‘ سے الوہیت مسیح کشید کی جا سکتی ہے؟ ’’کیا قرآن کریم یہ بیان نہیں کرتا کہ یسوع مسیح کلمۃ اللہ (اللہ کا کلمہ) ہیں اور روح اللہ (اللہ کی روح) بھی ۔ کیا اس سے شان الوہیت ظاہر نہیں ہوتی؟‘‘ قرآن مجید کی رُو سے مسیح علیہ السلام اللہ کی جانب سے ایک کلمہ ہیں اللہ کا کلمہ نہیں،چنانچہ سورۂ آل عمران کی آیت نمبر 45میں کہا گیا ہے: ﴿إِذْ قَالَتِ الْمَلَائِكَةُ يَا مَرْيَمُ إِنَّ اللّٰهَ يُبَشِّرُكِ بِكَلِمَةٍ مِّنْهُ اسْمُهُ الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ وَجِيهًا فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَمِنَ الْمُقَرَّبِينَ ﴾ ’’ (یاد کرو) جب فرشتوں نے کہا: اے مریم! بے شک اللہ تجھے اپنی طرف سے ایک کلمے کی خوشخبری دیتا ہے، اس کا نام مسیح ابن مریم ہوگا۔ وہ دنیا اور آخرت میں بڑے مرتبے والا اور اللہ کے قریبی بندوں میں سے ہوگا۔‘‘ [1] گویاقرآن میں مسیح علیہ السلام کاذکر ’’اللہ کی جانب سے ایک کلمہ‘‘ کے طورپر کیا گیا ہے نہ کہ ’’اللہ کے کلمہ‘‘ کے طورپر۔ اللہ کے ایک کلمے سے مراد اللہ کا پیغام ہے۔ اگر کسی شخص کو اللہ کی جانب سے ایک کلمہ کہا جائے تواس کا مطلب ہوگا کہ وہ اللہ کا پیغمبر اور نبی ہے۔
Flag Counter