Maktaba Wahhabi

231 - 199
مسیح علیہ السلام زندہ اٹھائے گئے قرآن کریم سورۂ نساء میں مزید بتاتا ہے: ﴿وَقَوْلِهِمْ إِنَّا قَتَلْنَا الْمَسِيحَ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ رَسُولَ اللّٰهِ وَمَا قَتَلُوهُ وَمَا صَلَبُوهُ وَلَـٰكِن شُبِّهَ لَهُمْ ۚ وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِيهِ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ ۚ مَا لَهُم بِهِ مِنْ عِلْمٍ إِلَّا اتِّبَاعَ الظَّنِّ ۚ وَمَا قَتَلُوهُ يَقِينًا بَل رَّفَعَهُ اللّٰهُ إِلَيْهِ ۚ وَكَانَ اللّٰهُ عَزِيزًا حَكِيمًا﴾ ’’اوران کے یہ کہنے کی و جہ سے (ہم نے ان پر لعنت کی) کہ’’ ہم نے مسیح ابن مریم اللہ کے رسول کو قتل کیا‘‘حالانکہ انھوں نے نہ انھیں قتل کیا اورنہ انھیں سولی پر چڑھایا بلکہ انھیں شبہے میں ڈال دیا گیا۔ اور بے شک جنھوں نے عیسیٰ کے بارے میں اختلاف کیا وہ ضرور ان کے متعلق شک میں ہیں۔ انھیں ان کے بارے میں کوئی علم نہیں سوائے گمان کی پیروی کے، اورانھوں نے یقینا انھیں قتل نہیں کیا بلکہ اللہ نے انھیں اپنی طرف اٹھالیا، اور اللہ بڑا زبردست، بہت حکمت والا ہے۔‘‘ [1] حقیقت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے عیسی علیہ السلام کو یہودیوں کی گھنائونی سازش سے بچا کر زندہ آسمان پر اٹھا لیا تھا ۔ قیامت کے قریب زمین پر ان کا نزول ہوگا اور فتنۂ دجال کے ختم ہونے اور تمام روئے زمین پر اللہ کے دین اسلام کے فروغ کے بعد عیسیٰ علیہ السلام انتقال کر جائیں گے ۔
Flag Counter