Maktaba Wahhabi

167 - 199
غلط ہے کہ بعد میں آنے والے انبیاء نے گزشتہ انبیاء کی باتیں ان سے مستعارلے لی ہیں۔ اگر کوئی امتحان میں نقل کررہا ہوتو وہ یقینا اپنے پرچے میں یہ نہیں لکھے گا کہ میں نے اپنے پاس بیٹھے طالب علم زید یا بکر سے نقل کی ہے جبکہ محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گزشتہ انبیائے کرام کا احترام کرتے اوران کی عظمت بیان کرتے ہیں اور قرآن کریم میں یہ بھی فرمایا گیا ہے کہ مختلف انبیاء و رسل پر اللہ قادر مطلق کی طرف سے صحیفے نازل کیے گئے تھے۔ تمام آسمانی کتابوں پر ایمان اللہ تعالیٰ کی چار کتابوں کا قرآن میں نام لے کرذکر کیا گیا ہے اورمسلمان ان سب پر ایمان رکھتے ہیں ۔یہ ہیں : تورات، زبور، انجیل اور قرآن۔ تورات حضرت موسیٰ علیہ السلام (Moses) پر بصورت الواح(تختیاں) نازل کی گئی۔ زبور حضرت داؤد علیہ السلام (David) پر اتری۔ انجیل حضرت عیسیٰ علیہ السلام (Jesus) نازل ہوئی۔ قرآن مجید وہ آخری کتاب ہے جس کانزول اللہ کے آخری نبی اور خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوا۔ تمام نبیوں اورتمام الہامی کتابوں پرایمان لانا ہرمسلمان کے ایمان کا حصہ ہے، تاہم موجودہ بائبل کے عہد نامہ عتیق کی پہلی پانچ کتابیں حضرت موسیٰ علیہ السلام سے منسوب ہیں اور مزامیر (Psalms) حضرت داؤد علیہ السلام کی طرف منسوب کیے جاتے ہیں،مزید براں عہد نامۂ عتیق کی یہ کتابیں اورعہد نامۂ جدید یا اس کی چارانجیلیں وہ تورات، زبور یا انجیل نہیں ہیں جن کاذکر قرآن مجید میں کیا گیا ہے۔ موجودہ بائبل میں جزوی طورپر کلامِ خداوندی موجود ہو سکتا ہے لیکن یہ کتابیں یقینا اپنی اصل حالت میں نہیں ہیں۔ نہ وہ پوری طرح صحیح ہیں اورنہ ان میں
Flag Counter