Maktaba Wahhabi

101 - 199
اپنے آپ پر اتنا کنٹرول ہے کہ میں ایک دفعہ بھی نشے کا شکار نہیں ہوا۔ چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی فرض کریں کہ ایک ’’سماجی شرابی‘‘ صرف ایک دفعہ ضبط نفس کھوبیٹھتا ہے۔ نشے کی حالت میں وہ زنا بالجبر یا اپنی کسی محرم سے مباشرت کر گزرتا ہے۔ اس کے بعد وہ پچھتائے اور شرمندہ بھی ہو تب بھی احساس جرم ساری زندگی اس کے ساتھ رہے گا۔ زنا کا مرتکب اور اس کا شکار ہونے والی عورت دونوں کو ناقابلِ تلافی نقصان اٹھانا پڑتاہے۔ حدیث میں شراب کی ممانعت سنن ابنِ ماجہ کی کتاب نمبر:30 میں شراب کی واضح حرمت آئی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لَا تَشْرَبِ الْخَمْرَ، فَإِنَّهَا مِفْتَاحُ كُلِّ شَرٍّ ’’ شراب مت پیو۔ بے شک یہ ہر برائی کی چابی ہے۔‘‘ [1] كُلُّ مُسْكِرٍ، حَرَامٌ، وَمَا أَسْكَرَ كَثِيرُهُ، فَقَلِيلُهُ حَرَامٌ ’’ ہر نشہ لانے والی شے حرام ہے۔ اور جس کی زیادہ مقدار نشہ لائے اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہے۔‘‘ [2] گویا شراب کا چھوٹا گھونٹ اور چُسکی بھی حرام ہے۔ نہ صرف وہ لوگ جو شراب پیتے ہیں ان پر اللہ کی لعنت ہے بلکہ وہ لوگ جو بالواسطہ یا
Flag Counter