Maktaba Wahhabi

203 - 199
آیت کاسیاق و سباق درحقیقت ناقدینِ اسلام اس آیت کا حوالہ سیاق و سباق سے ہٹ کردیتے ہیں۔ آیت کے سیاق و سباق کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس سورت کا مطالعہ آیت نمبر 1سے شروع کیا جائے ۔اس آیت میں ارشاد ہوتا ہے کہ مسلمانوں اور مشرکین کے درمیان جو معاہداتِ امن ہوئے تھے ،ان سے براء ت کا اعلان کیا جاتا ہے۔ اس براء ت (معاہدات کی منسوخی) سے عرب میں شرک اور مشرکین کا وجود عملاً خلاف قانون ہوگیا کیونکہ ملک کا غالب حصہ اسلام کے زیر حکم آچکا تھا۔ ان کے لیے اس کے سوا کوئی چارئہ کار باقی نہ رہا کہ یا تو لڑنے پر تیار ہوجائیں یا ملک چھوڑکر نکل جائیں یا پھر اپنے آپ کو اسلا می حکومت کے نظم و ضبط میں دے دیں۔ مشرکین کو اپنا رویہّ بدلنے کے لیے چار ماہ کا وقت دیا گیا۔ ارشاد الٰہی ہوا: ﴿فَإِذَا انسَلَخَ الْأَشْهُرُ الْحُرُمُ فَاقْتُلُوا الْمُشْرِكِينَ حَيْثُ وَجَدتُّمُوهُمْ وَخُذُوهُمْ وَاحْصُرُوهُمْ وَاقْعُدُوا لَهُمْ كُلَّ مَرْصَدٍ ۚ فَإِن تَابُوا وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ فَخَلُّوا سَبِيلَهُمْ ۚ إِنَّ اللّٰهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴾ ’’پس جب حرمت (دی گئی مہلت) والے مہینے گزر جائیں تو تم مشرکین کو جہاں کہیں پائو قتل کردو اوران کو پکڑ لو اور گھیرو اورہرگھات میں ان کی تاک میں بیٹھو، پھر اگر وہ توبہ کرلیں اورنماز قائم کریں اور زکاۃ دینے لگیں تو ان کا راستہ چھوڑ دو۔ بے شک اللہ بڑا بخشنے والا اوررحم کرنے والا ہے۔‘‘ [1] عہدِ نو کی ایک مثال ہم سب جانتے ہیں کہ ایک وقت تھا امریکہ ویت نام سے برسر پیکار تھا۔ فرض کیجیے کہ
Flag Counter