Maktaba Wahhabi

224 - 199
سوال :39 کیا مریم ہارون علیہ السلام کی بہن تھیں؟ ’’آپ کے قرآن میں یہ ذکر آیا ہے کہ مریم ہارون علیہ السلام کی بہن تھی۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم جنھوں نے قرآن تصنیف کیا (نعوذ باللہ) یہ نہیں جانتے تھے کہ ہارون علیہ السلام کی بہن مریم ، یسوع مسیح علیہ السلام کی والدہ مَیری (Mary) سے مختلف خاتون ہیں اور دونوں میں تقریباً ایک ہزار سال کا وقفہ ہے؟‘‘ قرآن کریم کی سورۂ مریم میں فرمایاگیا ہے: ﴿فَأَتَتْ بِهِ قَوْمَهَا تَحْمِلُهُ ۖ قَالُوا يَا مَرْيَمُ لَقَدْ جِئْتِ شَيْئًا فَرِيًّايَا أُخْتَ هَارُونَ مَا كَانَ أَبُوكِ امْرَأَ سَوْءٍ وَمَا كَانَتْ أُمُّكِ بَغِيًّا﴾  ’’پھر وہ اس (بچے) کو اٹھائے اپنی قوم کے پاس آئی تو وہ کہنے لگے: اے مریم! یقینا تو نے بہت بُرا کام کیا ہے۔ اے ہارون کی بہن! نہ تو تیرا باپ برا آدمی تھا اورنہ تیری ماں بدکار تھی۔‘‘ [1] عیسائی مشنری کہتے ہیں کہ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یسوع مسیح علیہ السلام کی والدہ مَیری یامریم اور ہارون علیہ السلام کی بہن مریم میں فرق معلوم نہیں تھا، حالانکہ دونوں کے درمیان ایک ہزار برس کا
Flag Counter