Maktaba Wahhabi

172 - 199
شامل وہ بیانات چھوڑ دیے جو سائنسی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتے اور قرآن می ں ایسا کوئی بیان نہیں ملتا جو سائنسی حقائق کے خلاف ہو؟ تخلیق آدم اور بائبل: بائبل میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور کرۂ ارض پر پہلے انسان، یعنی آدم علیہ السلام تک بیان کردہ سلسلۂ نسب کے مطابق حضرت آدم علیہ السلام آج سے تقریباً 5800 برس قبل زمین پر مبعوث کیے گئے۔ آدم علیہ السلام اور ابراہیم علیہ السلام کے درمیان تقریباً 1948برس کابُعد ہے اور ابراہیم علیہ السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے درمیان تقریباً1800برس کا فاصلہ ہے جبکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے آج تک 2000برس گزر چکے ہیں۔ رائج الوقت یہودی کیلنڈر بھی تقریباً5800سال پرانا ہے جو کہ تخلیق کائنات سے شروع ہوتا ہے۔ آثار قدیمہ اور بشریات (Anthropology) کے مآخذ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ زمین پر قدم رکھنے والا پہلا انسان آج سے دسیوں ہزار سال پہلے پیدا ہوا تھا۔قرآن نے بھی آدم علیہ السلام کا ذکر زمین پر پہلے انسان کے طورپر کیا ہے لیکن بائبل کے برعکس اس نے نہ تو ان کی کوئی تاریخ بیان کی ہے اورنہ یہ بتایا ہے کہ وہ زمین پر کتنا عرصہ رہے۔ ادھر بائبل نے اس کے بارے میں جو کچھ بیان کیا ہے وہ سائنسی حقائق کے بالکل برعکس ہے۔ طوفانِ نوح اور بائبل: بائبل کی کتاب پیدائش کے ابواب: 6،7اور8سے ظاہر ہوتا ہے کہ طوفان نوح عالم گیر طوفان تھا جس نے روئے زمین پر ہرزندہ چیز کو تباہ کردیا سوائے ان کے جو نوح علیہ السلام کے ہمراہ کشتی میں سوار تھے۔ ’’کیا انسان، کیاحیوان، کیا رینگنے والا جاندار، کیا ہوا کا پرندہ یہ سب کے سب زمین پر مرمٹے، فقط ایک نوح باقی بچا یا وہ جو اس کے ساتھ کشتی میں تھے۔‘‘[1] بائبل کے بیان سے یہ اشارہ بھی ملتا ہے کہ یہ واقعہ آدم علیہ السلام کی پیدائش کے 1656 سال بعد
Flag Counter