Maktaba Wahhabi

215 - 199
شعراء چاندنی سے عشق و دیوانگی کی کیفیت پیدا ہونے کا اکثر ذکر کرتے ہیں۔ ایک منحوس ستارہ: : Disaster لفظDisasterکا معنی ومطلب منحوس ستارہ ہے لیکن آج کل یہ لفظ اچانک نازل ہونے والی بدقسمتی یا آفت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے،حالانکہ ہم سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ بدقسمتی کا کسی منحوس ستارے سے کوئی تعلق نہیں۔علامہ اقبال کہتے ہیں ؎ ستارہ کیا مری تقدیر کی خبر دے گا! جو خود فراخیٔ افلاک میں ہے خواروزبوں تین سڑکوں کا سنگم: Trivial لفظ Trivial کا لغوی مطلب وہ مقام ہے جہاں تین سڑکیں ملتی ہوں۔ آج کل یہ لفظ کسی معمولی نوعیت کی یا بہت معمولی اہمیت کی حامل چیز کے لیے بولا جاتا ہے۔ ہمیں خوب معلوم ہے کہ اگر کوئی چیز معمولی قدرو قیمت رکھتی ہوتو اسے تین سڑکوں کے سنگم سے کوئی سروکار نہیں ہوتا۔ طلوع آفتاب (Sunrise)اور غروب آفتاب (Sunset): سن رائز (Sunrise) کا لغوی مطلب ہے سورج کا چڑھنا۔ آج جب لفظSunrise یا طلوع آفتا ب کہا جاتا ہے تو لوگ اس حقیقت سے بے خبر نہیں ہوتے کہ زمین سورج کے گرد گردش کرتی ہے۔ پڑھے لکھے لوگ جانتے ہیں کہ سورج کہیں چڑھ نہیں رہا ہوتا۔ اس کے باوجود ماہرین فلکیات بھی لفظ Sunrise ہی استعمال کرتے ہیں، اسی طرح ہم اس بات سے بھی واقف ہیں کہ ’’غروب آفتاب ‘‘ یا Sunset کے وقت سورج کہیں غروب نہیں ہوتا۔ اس کے باوجود اصطلاح یہی استعمال ہوتی ہے۔ محبت اور جذبات کا مرکز انگریزی زبان میں محبت اور جذبات کا مرکز دل ہی کو کہا جاتا ہے اور دل سے مراد وہ
Flag Counter