Maktaba Wahhabi

81 - 199
یونانی تہذیب: یونانی تہذیب کو قدیم تہذیبوں میں بہترین اور شاندارتہذیب سمجھا جاتا ہے۔ اس ’’شاندار‘‘ تہذیب میں عورت تمام حقوق سے محروم تھی اور اسے حقیر سمجھا جاتا تھا۔ یونانی دیو مالائی کہانیوں میں ایک خیالی عورت جسے ’’پنڈورا‘‘ کہا جاتا تھا، اُسے انسانوں کی بدقسمتی کی بنیادی وجہ خیال کیا جاتاتھا۔ یونانی لوگ عورت کو مرد سے بہت کمتر سمجھتے تھے۔ اگرچہ عورت کی دوشیزگی کو قیمتی سمجھا جاتا اور عورتوں کو اس حوالے سے خاصی اہمیت دی جاتی تھی لیکن بعد میں یونانی تہذیب پر بھی انانیت اور جنسی بے راہ روی چھاگئی اور اس تہذیب میں ذوقِ طوائفیت عام ہو گیا۔ رومی تہذیب: جب رومی تہذیب اپنی ’’عظمت‘‘ کی بلندیوں پر تھی، ایک مرد کو یہ اختیار بھی حاصل تھا کہ وہ اپنی بیوی کی جان لے سکتا تھا۔ طوائف بازی اور عریانیت اس معاشرے میں عام تھی۔ مصری تہذیب: یہ تہذیب عورت کو مجسم برائی سمجھتی اور اُسے شیطنت کی علامت گردانتی تھی۔ اسلام سے پہلے عرب کی تہذیب: عرب میں اسلام آنے سے پہلے عورت کو بہت حقیر سمجھا جاتاتھا اور جب لڑکی پیدا ہوتی تو اُسے بالعموم زندہ دفن کر دیا جاتا۔ اسلام نے عورت کو مساوی درجہ دیا اسلام نے عورت کو برابری کا درجہ دیا، اس کے حقوق کا تعین 1400سال پہلے کر دیا اوروہ توقع کرتا ہے کہ عورت اپنا یہ درجہ برقرار رکھے۔ مردوں کا حجاب لوگ عام طور پر ’’حجاب‘‘ کو عورتوں کے تناظر میں زیر بحث لاتے ہیں لیکن قرآنِ عظیم میں
Flag Counter