Maktaba Wahhabi

195 - 199
سورۃ حدید کی آیت: 4 وہ آیاتِ قرآنی جوآپ کے خیال میں یہ کہتی ہیں کہ آسمان و زمین آٹھ دنوں میں پیدا کیے گئے، وہ 41ویں سورۂ فُصِّلَت (حٰم السجدۃ) کی آیات: 9تا12ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:  ﴿قُلْ أَئِنَّكُمْ لَتَكْفُرُونَ بِالَّذِي خَلَقَ الْأَرْضَ فِي يَوْمَيْنِ وَتَجْعَلُونَ لَهُ أَندَادًا ۚ ذَٰلِكَ رَبُّ الْعَالَمِينَ ٩ وَجَعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَ مِن فَوْقِهَا وَبَارَكَ فِيهَا وَقَدَّرَ فِيهَا أَقْوَاتَهَا فِي أَرْبَعَةِ أَيَّامٍ سَوَاءً لِّلسَّائِلِينَ ثُمَّ اسْتَوَىٰ إِلَى السَّمَاءِ وَهِيَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَلِلْأَرْضِ ائْتِيَا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا قَالَتَا أَتَيْنَا طَائِعِينَ فَقَضَاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ فِي يَوْمَيْنِ وَأَوْحَىٰ فِي كُلِّ سَمَاءٍ أَمْرَهَا ۚ وَزَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَحِفْظًا ۚ ذَٰلِكَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ﴾ ’’ (اے نبی!) ان سے کہیے: کیا تم واقعی اس ذات کا انکار کرتے ہو اور دوسروں کو اس کے شریک ٹھہراتے ہو جس نے زمین کو دو دنوں میں پیدا کیا؟ وہ توسارے جہانوں کا رب ہے۔ اس نے اس (زمین) میں اس کے اوپر پہاڑ جما دیے، اوراس میں برکتیں رکھ دیں اوراس میں غذائوں کا(ٹھیک) اندازہ رکھا۔ یہ (کام) چار دنوں میں ہوا، پوچھنے والوں کے لیے ٹھیک (جواب) ہے، پھروہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا جو اس وقت محض دھواں تھا، اس نے اس (آسمان ) سے اورزمین سے کہا: وجود میں آجائو، خواہ تم چاہو یا نہ چاہو۔ دونوں نے کہا :ہم آگئے ،فرمانبردار ہوکر۔ تب اس نے دودنوں کے اندر انھیں سات آسمان بنادیا اور ہر آسمان میں اس کا کام الہام کردیا۔ اور آسمانِ دنیا کو ہم نے چراغوں (ستاروں) سے آراستہ کیا اوراسے خوب محفوظ کردیا۔ یہ سب ایک بہت زبردست، خوب جاننے والے کی تدبیر ہے۔‘‘ [1]
Flag Counter