Maktaba Wahhabi

110 - 156
رخصت نازل ہوگی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے تو فرمایا کہ’’ مسجد کی طرف سے ان گھروں کے رخ پھیر دیجئے کیونکہ میں حائضہ اور جنبی کے لیے مسجد کو حلال قرار نہیں دے سکتا۔‘‘ اس روایت کو ابو داؤد نے بیان کیا ہے۔ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہتی ہیں کہ ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس مسجد کے صحن میں داخل ہوئے اور بآواز بلند فرمایا کہ ’’مسجد حائض کے لیے حلال ہے اور نہ جنبی کے لیے۔‘‘ اس روایت کو ابن ماجہ اور طبرانی نے بیان کیا ہے۔ یہ دونوں احادیث جنبی اور حائضہ کے لیے مسجد میں رکنے اور ٹھہرنے کے حلال نہ ہونے پر رہنمائی کررہی ہیں ۔ لیکن ان دونوں کے لیے مسجد کو پار کرنے کی رخصت ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى حَتَّى تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّى تَغْتَسِلُوا ﴾ (النساء4: 43) ’’ اے ایمان والو! نشے کی حالت میں نماز کے قریب مت جاؤ، تاوقتیکہ تم اس کو جاننے لگو جو تم کہہ رہے ہو۔ اور نہ ہی جنبی البتہ وہ رستہ عبور کررہا ہو تو درست ہے۔ یہاں تک کہ غسل کرلو۔‘‘ جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ’’ ہم سے کوئی مسجدکو پار کرنے کی غرض سے جنابت کی حالت میں گزر جاتا تھا۔‘‘ اسے ابن ابی شیبہ اور سعید بن منصور نے اپنی سنن میں بیان کیا ہے۔ ابو عثمان سعید بن منصور عظیم محدث تھے، آپ دوسری صدی ہجری میں پیدا ہوئے۔ ان کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے شاگردوں میں امام احمد بن حنبل، امام مسلم، امام ابو داؤد وغیرہ شامل ہیں ۔ ان کی کتاب کا نام ’’سنن‘‘ ہے۔ جو ’’سنن سعید بن منصور‘‘ کے نام سے معروف ہوئی۔ زید بن اسلم سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ مسجد میں جنابت کی حالت میں چل پھر لیا کرتے تھے۔‘‘ اسے ابن منذر نے بیان کیا ہے۔ یزید بن حبیب سے مروی ہے کہ ’’ انصار کے کچھ لوگوں کے دروازے مسجد میں کھلتے تھے، تو ان پر جنابت طاری
Flag Counter