Maktaba Wahhabi

95 - 255
دوسری بحث: ذمہ داری اور جزا اوّل:.... ذمہ داری: ذمہ داری سے میری مراد شخصی و ذاتی ذمہ داری ہے، یعنی ایسے کام کے نتیجہ میں حاصل شدہ جزا سے سرفرازی جو خود کسی شخص نے انجام دیا ہو یا اسے اس کا مکلف کیا گیا ہو۔ یعنی اس کا مطلب یہ ہے کہ’’اللہ تعالیٰ کی جانب سے کسی مکلف شخص کے اختیاری اعمال یا اقوال یا نیت پر جزا کا مترتب ہونا خواہ شرعاً اس پر وہ اعمال و اقوال عائد کیے گئے ہوں یا مقتضائے شریعت کے مطابق خود اس نے اسے اپنے اوپر لازم کرلیا ہو، اور اس کے تین رکن ہیں : پہلا رکن:.... سائل، اور وہ اللہ عزوجل ہے جو مالک حقیقی اور جزا دینے پر قدرت والا ہے۔ دوسرا رکن:.... مسؤل، اور وہ عاقل بالغ شخص ہے جسے زبان رسالت کی باتیں پہنچی ہیں۔ تیسرا رکن:.... مسؤل عنہ، اور وہ حاصل شدہ تعلیمات ہیں، یعنی وہ ایسے شرعی احکام ہیں جنہیں اللہ نے اپنے بندوں کے لیے پسند فرمایا۔‘‘[1] آیات قرآنیہ اور احادیت نبویہ میں افراد کی شخصی ذمہ داری کی تاکید وارد ہوئی ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿وَمَنْ يَعْمَلْ سُوءًا أَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهُ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ اللَّهَ يَجِدِ اللَّهَ غَفُورًا رَحِيمًا () وَمَنْ يَكْسِبْ إِثْمًا فَإِنَّمَا يَكْسِبُهُ عَلَى نَفْسِهِ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا﴾ (النساء: ۱۱۰، ۱۱۱)
Flag Counter