Maktaba Wahhabi

245 - 255
عقیدہ فراغ کی ان دونوں قسموں کا بہت بڑا حصہ مشغول رکھے ہوئے ہے۔ البتہ فراغ حسی کے بارے میں ایک مسلمان کی ذمہ داری یہ ہے کہ اسے اپنے عقیدہ کے مطابق کردار واخلاق اور اپنے راز ہائے سربستہ سے منسلک اعمال وتصرفات پر مبنی معلومات وتجربات کے نفع بخش امور میں صرف کرے، علاوہ برآں مختلف اجتماعی کاموں میں اپنا نمایاں کردار بھی پیش کرے، جو کوئی شخص خالی اوقات کی اچھی طرح قدر کرے اور اسے حسی اور معنوی اعتبار سے کاموں سے پر کرلے تو یہ اس کی ذات کی تربیت اور زندگی میں اس کا رول ادا کرنے میں زبردست معاون ہوگا۔ خالی وقت کو پر کرنے کے ذرائع: جدید تربیت نے خالی وقت کو پر کرنے اور اسے مشغول رکھنے کے مختلف وسائل وذرائع کا انکشاف کیا ہے، لیکن درحقیقت یہ تمام ذرائع اسلامی تربیت کی بنیادوں سے میل نہیں کھاتے، بلکہ اس میں سے کچھ اس کے مخالف اور اس کے نقیض بھی ہیں، لہٰذا جو شخص اپنی تربیت کا حریص ہو وہ اپنے اوقات کو ایسی مفید چیزوں میں صرف کرے جس سے حسرت وندامت نہ ہوسکے، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی روایت ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((لَیْسَ یَتَحَسَّرُ أَہْلُ الْجَنَّۃِ عَلٰی شَیْئٍ اِلَّا عَلٰی سَاعَۃٍ مَرَّتْ بِہِمْ لَمْ یَذْکُرُوا اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ فِیْہَا۔))[1] ’’جنتی صرف اس وقت کے گزر جانے پر حسرت کریں گے جس میں انہوں نے اللہ کا ذکر کرنہ کیا ہوگا۔‘‘ ذاتی تربیت کے لیے خالی وقت کر پر کرنے کے وسائل وذرائع کو دو قسموں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے: ۱۔ مفید وسائل و ذرائع
Flag Counter