۲۔ مضر وسائل و ذرائع
ذیل میں ان دونوں قسموں کی مثالیں اور ذاتی تربیت میں ان کے آثار بیان کیے جاتے ہیں :
۱۔ مفید وسائل و ذرائع:....ایک مسلمان ایسے وسائل وذرائع کا زبردست محتاج ہے جو اللہ تعالیٰ سے اس کا تعلق اور اس کے احکام وشرائع کی مزید معرفت حاصل کرنے کا سبب ہوں۔ اسی وجہ سے اس کی یہ ضرورت ایسے مناسب وسائل کو کام میں لاتی ہے جو اس پہلو کو مکمل کر سکیں، لہٰذا خالی وقت کو مناسب مقدار میں مباح کاموں کے ذریعہ پر کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
خالی اوقات پر کرنے کے مفید وسائل یہ ہیں :
(الف).... لکھنا پڑھنا
(ب).... لیکچر اور تقریر
(ج).... جائز کھیل کود
(الف)....لکھنا پڑھنا:
بلاشبہ پڑھا ہوا لفظ ایک مسلمان کے نزدیک ہمیشہ ہمیشہ کے لیے علم ومعرفت کے حصول کا اہم بنیادی مصد ر ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے:
﴿ اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ () خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ () اقْرَأْ وَرَبُّكَ الْأَكْرَمُ () الَّذِي عَلَّمَ بِالْقَلَمِ () عَلَّمَ الْإِنْسَانَ مَا لَمْ يَعْلَمْ ﴾ (العلق: ۱، ۵)
’’اپنے رب کے نام سے پڑھ جس نے پیدا کیا، جس نے انسان کو خون کے لوتھڑے سے پیدا کیا، تو پڑھتا رہ تیرا رب بڑے کرم والا ہے، جس نے قلم کے ذریعے سے علم سکھا یا، جس نے انسان کو وہ سکھایا جسے وہ نہیں جانتا تھا۔‘‘
یہ آیات قرآن کریم کی حفاظت کے سبب قیامت تک کے لیے محفوظ ہیں۔
پڑھائی کے بہت سے فوائد ہیں : اس سے مخلوقات کے پیچیدہ اسرار کھلتے ہیں، وہ اسرار جنہیں انسان جانتا ہے اور وہ بھی جنہیں نہیں جانتا:
|