Maktaba Wahhabi

179 - 255
۱۔ عمل سے پہلے محاسبہ : بندہ جب کسی کام کا ارادہ کرے تو اسے عملی جامہ پہنانے میں جلدی نہ کرے یہاں تک کہ اس کے ترک کا رحجان واضح ہوجائے۔ ۲۔ عمل کے بعد محاسبہ: اس کی تین صورتیں ہیں : ۱۔ اللہ تعالیٰ کی اطاعت کماحقہ نہ کرنے اور اس میں کمی واقع ہونے پر نفس کا محاسبہ کیا جائے۔ ۲۔ ہر اس عمل پر نفس کا محاسبہ کیا جائے جسے ترک کرنا اس کے ادا کرنے سے بہتر ہو۔ ۳۔ مباح یا معتاد امور کو کیوں کیا؟ اس پر نفس کا محاسبہ کیا جائے۔‘‘[1] راقم الحروف کے نزدیک محاسبہ کی تیسری قسم بھی ہے، اور وہ یہ ہے کہ دوران عمل اپنے نفس کا محاسبہ کیا جائے، اگر وہ کام جو کیا جارہا ہے لوجہ اللہ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق ہے تو اسے کرے، اور اگر موافق نہیں ہے تو اس سے باز آجائے، ہوتا یہ ہے کہ بندہ اپنے عمل کے آغاز میں تو مخلص ہوتا ہے لیکن اثناء عمل ریاء وستائش کا شائبہ آجاتا ہے جس سے اس کا عمل باطل ہوجاتا ہے اور وہ اس کے لیے وبال ہوجاتا ہے، اس لیے دوران عمل محاسبہ کرنا چاہیے تا کہ اس کی نیت کی تجدید اور تصحیح ہوتی رہے۔ محاسبہ کی کیفیت اور اس کے معاون امور: شخصی تربیت میں اس اسلوب محاسبہ کو کس طرح برتا جائے اور اس کا کیا طریقۂ کار ہو؟ یہ کوئی آسان امر نہیں ہے، بلکہ یہ لگاتار نفس کی ترویج وتہذیب کا متقاضی ہے، تاکہ وہ اپنے خالق کی رضا وخوشنودی تک پہنچ سکے۔ امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’محاسبہ کی ابتدا یہ ہے کہ تم اللہ رب العالمین کی نعمتوں اور اپنے گناہوں کے
Flag Counter