Maktaba Wahhabi

178 - 255
ہوں گے، پھر بیہوش ہو کر گر پڑے۔‘‘[1] نیز اپنی سند سے ابراہیم تیمی رحمہ اللہ کا قول نقل کیا ہے: ’’میں نے اپنے نفس سے بطور مثال کہا، فرض کرلو میں جنت میں ہوں، اس کے پھل کھا رہا ہوں، اس کا پانی پی رہا ہوں، اور دوشیزاؤں سے معانقہ کر رہا ہوں، پھر میں نے اپنے نفس سے بطور مثال یہ بھی کہا: مان لو کہ جہنم میں ہوں، زقوم کھا رہا ہوں، پیپ پی رہا ہوں، اور قید وسلاسل کی صعوبتیں جھیل رہا ہوں، پھر میں نے اپنے نفس سے کہا: تم کون سی چیز پسند کرتے ہو؟ میرے نفس نے جواب دیا، میں چاہتا ہوں کہ دنیا میں جاؤں اور صالح عمل کروں، تب میں نے اپنے نفس سے کہا، تم اپنی خواہش کے مطابق دین میں ہو اس لیے صالح عمل کرو۔‘‘[2] امام غزالی رحمہ اللہ کہتے ہیں : ’’احنف بن قیس کے ایک مصاحب نے بیان کیا ہے کہ، زمین میں ان کی صحبت میں رہا ہوں، ان کی رات کی نمازکا حصہ اکثر دعا پر مشتمل ہوتا تھا، وہ چراغ کے پاس آتے، اس پر اپنی انگلی رکھتے، جب آگ کی شدت کا احساس ہوتا تو اپنے نفس سے کہتے: اے حنیف! فلاں دن تم کو کس چیز نے فلاں کام کے لیے ابھارا تھا؟‘‘[3] محاسبہ کے اقسام علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے محاسبہ کے دو اقسام کا تذکرہ کیا ہے: ۱۔ عمل سے پہلے محاسبہ ۲۔ عمل کے بعد محاسبہ
Flag Counter