Maktaba Wahhabi

193 - 255
دوسری بحث: اسلامی معاملات اوّل:.... اسلامی اخلاق سے متصف ہونا درحقیقت افراد اور امم کی تعمیر وبناء میں اخلاق کا زبردست اثر ہوتا ہے کیونکہ سلوک وتصرف اخلاق ہی سے پیدا ہوتے ہیں۔ اخلاق کے ذریعے سے ہی انسان اعلیٰ مرتبے اور اونچے درجہ تک پہنچتاہے، یابرے اور گھٹیا درجہ میں چلا جاتا ہے۔ اسلامی تربیت کا سب سے اہم اور بنیادی مقصد اسلامی اخلاق ہی ہے، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((اِنَّ الْمُؤْمِنَ لِیُدْرِکَ بِحُسْنِ خُلُقِہِ دَرَجَۃَ الصَّائِم الْقَائِمِ۔))[1] ’’مومن اپنے حسن اخلاق سے صائم وقائم(روزہ دار اور شب بیدار) کا درجہ پالیتا ہے۔‘‘ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمان ہے: ((أَکْمَلُ الْمُؤْمِنِیْنَ اِیْمانًا أَحْسَنُہُمْ خُلُقًا، وَأَلْطَفَہُمْ بِاَہْلِہِ۔))[2] ’’سب سے کامل ایمان اس شخص کا ہے جس کے اخلاق سب سے بہتر ہوں، اور جو اپنے اہل وعیال پر سب سے زیادہ مہربان ہو۔‘‘ تعلقات و سلوک مختلف قسم کے ہوتے ہیں، انفرادی تعلقات وسلوک اور اجتماعی تعلقات وسلوک، اور ان دونوں کا اثر اس ماحول اور سوسائٹی پرپڑتا ہے جس میں انسان سانس لیتا ہے۔ انفرادی سلوک وتعلقات کا محور فرد ہوتا ہے اور خود داری، رضا، صبر اور تواضع اس کی
Flag Counter