Maktaba Wahhabi

235 - 255
تیسری بحث: وقت کی قدر کرنا اور اسے ضیاع سے بچانا اوّل:.... عادت عادت کی تعریف: ’’عادت وہ نفسیاتی میلان ہے جسے کردار کی ترقی کے لیے بحث وتکرار اور تجربہ وعمل سے اس طرح سیکھا اور حاصل کیا جاتا ہے کہ انسان بہت حد تک اپنے خود کار بدنی آلات سے امور کو انجام دینے لگے اور اس سے اس کے لیے اطمینان اور اعلیٰ درجہ تک پہنچنے کے ساتھ ساتھ سعادت کا حصول ممکن ہوسکے۔‘‘[1] چونکہ تربیت کی بنیاد ممارست اور تطبیق پر مبنی ہے اس لیے جب تک عمل کا اثر خارج میں ظاہر نہ ہوجائے صرف نظری افکار کا کوئی اثر نہیں ہوسکتا، اسلامی تربیت کی یہ خصوصیت مکمل طور سے پائی جاتی ہے کہ اس میں ایمان اور عمل صالح ملے ہوئے ہیں اور اس پر مستزاد یہ کہ نیت مضمرہ حساس حرکات کے ساتھ شامل ہوجاتی ہے۔ زمانۂ قدیم میں امام حسن بصری رحمہ اللہ نے کہا ہے : ’’ایمان تمنا اور آراستگی کا نام نہیں ہے بلکہ ایمان دل میں ثبات اور عمل سے تصدیق کا نام ہے۔‘‘[2] ایک مسلمان کے لیے بہت اہم بات یہ ہے کہ وہ عمل کرنا شروع کردے، لیکن اس سے بھی اہم یہ ہے کہ جو عمل شروع کیا ہے اس پر استمرار اور دوام برتے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
Flag Counter