Maktaba Wahhabi

171 - 255
چونکہ اس مدرسہ میں صرف نفس کی تربیت واصلاح ہوتی ہے، اس میں مجاہدہ نفس پر ابھاراجاتا ہے، اس لیے منسلک ہونے کی اس کے سوا کوئی فیس نہیں لگتی اور نہ کوئی مزید بار ڈالا جاتا ہے۔ ۲:.... محاسبہ یا خود احتسابی مسؤلیت (ذمہ داری) اور جزا کا قانون جس کا ذکر شخصی تربیت کے قواعد کے ضمن میں گزر چکا ہے اس کا تقاضا یہ ہے کہ آدمی اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور مسلسل اس کی نگرانی کرتا رہے، تا کہ وہ صراط مستقیم سے بھٹکنے نہ پائے(کیونکہ وہ جو کچھ بھی کر رہا ہے آخرت میں اس کا مشاہدہ خود کرے گا) اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَوُضِعَ الْكِتَابُ فَتَرَى الْمُجْرِمِينَ مُشْفِقِينَ مِمَّا فِيهِ وَيَقُولُونَ يَاوَيْلَتَنَا مَالِ هَذَا الْكِتَابِ لَا يُغَادِرُ صَغِيرَةً وَلَا كَبِيرَةً إِلَّا أَحْصَاهَا وَوَجَدُوا مَا عَمِلُوا حَاضِرًا وَلَا يَظْلِمُ رَبُّكَ أَحَدًا ﴾ (الکہف: ۴۹) ’’اور نامۂ اعمال سامنے رکھ دیے جائیں گے پس تو دیکھے گا کہ گنہگار اس کسی تحریر سے خوفزدہ ہو رہے ہوں گے، اور کہہ رہے ہوں گے، ہائے ہماری بدبختی! یہ کیسی کتاب ہے، جو کسی چھوٹی بڑی بات کو نہیں چھوڑتی بلکہ ان کا احاطہ کیے ہوئے ہے، اور جو کچھ انہوں نے کیا تھا سب موجود پائیں گے، اور تیرا رب کسی پر ظلم وستم نہ کرے گا۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ جَمِيعًا فَيُنَبِّئُهُمْ بِمَا عَمِلُوا أَحْصَاهُ اللَّهُ وَنَسُوهُ وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ ﴾ (المجادلہ: ۶) ’’جس دن اللہ تعالیٰ ان سب کو اٹھائے گا پھر انہیں ان کے کیے ہوئے اعمال سے آگاہ کرے گا جسے اللہ نے شمارکر رکھا ہے اور جسے بھول گئے تھے اور اللہ تعالیٰ
Flag Counter