Maktaba Wahhabi

76 - 255
تیرے رب کے نزدیک ثواب اور(آئندہ کی) اچھی توقع کے اعتبارسے بہت بہتر ہیں۔‘‘ نیز ارشاد ہے: ﴿وَسَيُجَنَّبُهَا الْأَتْقَى () الَّذِي يُؤْتِي مَالَهُ يَتَزَكَّى﴾ (اللیل: ۱۷،۱۸) ’’اور اس(جہنم کی شعلہ مارتی آگ) سے ایسا شخص دور رکھا جائے گا جو بڑا پرہیزگارہوگا، جو پاکی حاصل کرنے کے لیے اپنا مال دیتا ہے۔‘‘ فرمایا: ﴿وَمَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّهِ وَتَثْبِيتًا مِنْ أَنْفُسِهِمْ كَمَثَلِ جَنَّةٍ بِرَبْوَةٍ أَصَابَهَا وَابِلٌ فَآتَتْ أُكُلَهَا ضِعْفَيْنِ فَإِنْ لَمْ يُصِبْهَا وَابِلٌ فَطَلٌّ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ ﴾ (البقرہ: ۲۶۵) ’’ان لوگوں کی مثال جو اپنا مال اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کی طلب میں خوش دلی اور یقین کے ساتھ خرچ کرتے ہیں اس باغ جیسی ہے جو اونچی زمین پر ہو زوردار بارش اس پر برسے اور وہ اپنا پھل دگنا لائے اور اگر اس پر بارش نہ بھی برسے تو پھوار یا شبنم ہی کافی ہے اور اللہ تمہارے کام دیکھ رہا ہے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿انْفِرُوا خِفَافًا وَثِقَالًا وَجَاهِدُوا بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنْفُسِكُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ﴾ (التوبہ: ۴۱) ’’نکل کھڑے ہوجاؤ ہلکے پھلکے ہو تو بھی اور بھاری بھرکم ہو توبھی، اور اللہ کی راہ میں اپنے مال وجان سمیت جہاد کرو یہی تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم میں علم ہو۔‘‘ مزید برآں آزادیٔ ملکیت کی صحیح تطبیق نفس کو اس کی انانیت اور الٰہی عطیات کے ساتھ بغاوت سے بھی مانع ہوتی ہے۔ جو دوسخا کی عادت ڈالنے سے ضمیر کو راحت اورقلب کو سکون میسر ہوتا ہے، اور اگر آدمی کو احساس ہوجائے کہ مال اللہ کا ہے، جس نے آج دیا کل اسے
Flag Counter