ارشاد الٰہی ہے:
﴿ وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ تُوَفَّى كُلُّ نَفْسٍ مَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ ﴾ (البقرہ: ۲۸۱)
’’اور اس دن سے ڈرو جس میں تم سب اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹائے جاؤ گے اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔‘‘
نیز ارشاد رب العالمین ہے:
﴿ يَوْمَئِذٍ يُوَفِّيهِمُ اللَّهُ دِينَهُمُ الْحَقَّ وَيَعْلَمُونَ أَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ الْمُبِينُ ﴾(النور: ۲۵)
’’اس دن اللہ تعالیٰ انہیں پورا پورا بدلہ حق وانصاف کے ساتھ دے گا اور وہ جان لیں گے کہ اللہ تعالیٰ ہی حق ہے(اور وہی) ظاہر کرنے والا ہے۔‘‘
ایک حدیث قدسی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
((یَا عِبَادِی اِنَّمَا ہِیَ اَعْمَالُکُمْ، اُحْصِیہَا لَکُمْ، ثُمَّ اُوَفِّیکُمْ اِیَّاہَا فَمَنْ وَجَدَ خَیْرًا فَلْیَحْمَدْ اللّٰہَ، وَمَنْ وَجَدَ غَیْرَ ذٰلِکَ فَـلَا یَلُومَنَّ اِلَّا نَفْسَہٗ۔)) [1]
’’اے میرے بندو! یقیناً یہ تمہارے اعمال ہیں جن کو میں تمہارے لیے گن کر رکھتا ہوں پھر تمہیں ان کا پورا بدلہ دیتا ہوں، پس جو بھلائی پائے وہ اللہ کی حمد کرے اور جو اس کے علاوہ پائے پس وہ اپنے ہی نفس کو ملامت کرے۔‘‘
نیز اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
﴿ إِنَّهُ مَنْ يَأْتِ رَبَّهُ مُجْرِمًا فَإِنَّ لَهُ جَهَنَّمَ لَا يَمُوتُ فِيهَا وَلَا يَحْيَى () وَمَنْ يَأْتِهِ مُؤْمِنًا قَدْ عَمِلَ الصَّالِحَاتِ فَأُولَئِكَ لَهُمُ الدَّرَجَاتُ الْعُلَى () جَنَّاتُ عَدْنٍ
|