Maktaba Wahhabi

41 - 255
’’روز قیامت اللہ تعالیٰ اولین و آخرین لوگوں کو ایسے میدان میں جمع کردے گا کہ کوئی بھی پکارنے والا سب کو اپنی بات سنا سکے گا اور کوئی بھی دیکھنے والا بیک وقت سب کو دیکھ سکے گا اور سورج بالکل قریب آ جائے گا، اس وقت لوگوں کو اتنا شدید رنج وغم ہوگا جو ناقابل برداشت اور ناقابل مقدور ہوگا، تب لوگ کہنے لگیں گے: دیکھتے نہیں تمہیں کس مصیبت کا سامنا ہے؟ سوچتے نہیں کون رب العزت کے پاس تمہاری سفارش کرے گا؟‘‘ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یُحْشَرُ النَّاسُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حُفَاۃً عُرَاۃً غُرْلًا قُلْتُ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! النِّسَآئُ وَالرِّجَالُ جَمِیعًا یَنْظُرُ بَعْضُہُمْ اِلَی بَعْضٍ؟ قَالَ صلي اللّٰه عليه وسلم یَاعَآئِشَۃُ! الْاَمْرُ اَشَدُّ مِنْ اَنْ یَّنْظُرَ بَعْضُہُمْ اِلَی بَعْضٍ۔))[1] ’’قیامت والے دن لوگ ننگے پاؤں، ننگے بدن اور غیر مختون(بغیر ختنے کے) اکٹھے کیے جائیں گے،(حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ) میں نے عرض کیا یارسول اللہ!(وہاں تو) مرد اور عورتیں اکٹھے ہوں گے، وہ ایک دوسرے کو دیکھیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: معاملہ اس سے کہیں زیادہ سخت ہوگا؟(یعنی موقف حساب کی ہولناکی اور شدت ایک دوسرے کی طرف دیکھنے کی مہلت ہی نہیں دے گی) دوسری روایت میں ہے معاملہ اس سے کہیں زیادہ اہم ہوگا کہ ان کا بعض بعض کو دیکھے۔‘‘ مقداد رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((تُدْنَی الشَّمْسُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مِنَ الْخَلْقِ حَتّٰی تَکُونَ مِنْہُمْ کَمِقْدَارِ مِیلٍ فَیَکُونُ النَّاسُ عَلَی قَدْرِ اَعْمَالِہِمْ فِیْ الْعَرَقِ فَمِنْہُمْ مَنْ یَکُونُ اِلَی کَعْبَیْہٖ، وَمِنْہُمْ مَنْ یَّکُونُ اِلَی رُکْبَتَیْہٖ،
Flag Counter