Maktaba Wahhabi

237 - 255
((أَدِیْمُوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ فَاِنَّہُمَا یَنْفِیَانِ الْفَقْرَ وَالذُّنُوْبَ کَمَا یَنْفِی الْکِیْرُ خَبَثَ الْحَدِیْدَ۔))[1] ’’حج اور عمرہ ہمیشہ کرتے رہو، یہ دونوں فقر اور گناہ کو ایسے ختم کردیتے ہیں جیسے لوہار کی بھٹی لوہے کے زنگ کو ختم کردیتی ہے۔‘‘ نفس انسانی پر معتاد طرز عمل کا قوی اثر ہوتا ہے، اس میں ثبات قدمی کی تربیت، مفاہیم ومطالب کی تقویت اور ارادہ کی مضبوطی پائی جاتی ہے، اور اس سے نفس کو بہت سے انحرافات اور نکبت وادبار سے بچایا جاسکتا ہے، معتاد طرز عمل کا مثبت پہلو یہ ہے کہ یہ فکری اور تحریکی کوشش میں میانہ روی، اور کسی کام کی جلد ادائیگی کی صلاحیت عطا کرتا ہے جس سے دوسرے کاموں کی ادائیگی کا موقع بھی نصیب ہوتا ہے، بایں ہمہ عادت انسان کو مناسب مواقع سے اچھے طرز عمل کی ادائیگی کا خوگر بناتی ہے۔ جب کوئی انسان اپنے نفس و فضائل کا عادی بنالیتا ہے تو وہ اس کے تابع فرمان ہوجاتا ہے،لیکن جب وہ اس میں سستی و کوتاہی کرتا ہے تو نفس نافرمان ہوجاتا ہے، ایک شاعر کہتا ہے: والنفس کالطفل ان ترضعہ شب علی حب الرضاع وان تفطمہ ینفطم شعری ترجمہ:.... نفس بچہ ہے، اسے دودھ پلانا چاہو دودھ پیتا ہی رہے گا وہ سیانا بن کر پر اگر چاہو اس دودھ چھڑانا اے یارو! تم کو ہمت ہے جٹا لینی توانا بن کر یعنی نفس بچے کی مانند ہے اگر تم اس کو دودھ پلاتے رہ جاؤ گے تو وہ جوان ہو کر بھی
Flag Counter