’’ایک مومن اہل ایمان کے بیچ جسم میں سر کے مانند ہے، مومن اہل ایمان کو درپیش مصیبت پر اس طرح دردو تکلیف محسوس کرتا ہے جیسے جسم کی تکلیف پر سر تکلیف محسوس کرتا ہے۔‘‘
مسلمانوں کی زندگی میں حالات و واقعات کا مطالعہ کرنا اور انہیں اچھی طرح سمجھنا انتہائی اہم کام ہے، کیونکہ ان کا تعلق صرف افراد سے ہی نہیں بلکہ مختلف سماج سے ہے۔ حالات کے مطالعہ کا مرحلہ شخصی تربیت کے ترقی یافتہ مراحل میں شمار کیا جاتا ہے، اور اس شخص کے لیے تو نہایت ضروری ہے کہ اس اجزائے ترکیبی سے آگاہ ہو جو اس کے بالمقابل آتا ہے اور اس کے اہم بنیادی اجزا درج ذیل ہیں : [1]
۱۔ حالات حاضرہ سے آگاہی کی اہمیت کا یقین کرنا اور فرد سے لے کر پوری امت کا اس کی ضرورت و حاجت کو تسلیم کرنا۔
۲۔ کتاب وسنت پر مبنی شرعی علوم کو اصل گرداننا۔
۳۔ وسیع ترین اور جدید ترین اطلاع و آگاہی، خصوصاً معلومات کے اصلی اور بلاواسطہ مصادر کے حوالہ سے۔
۴۔ مختلف حالات و واقعات کے مابین تعلق کو قائم کرنے، مواز نہ کرنے، نتیجہ اخذ کرنے اور پیش گوئی کرنے کی قدرت۔
۵۔ زندگی کے مختلف میدانوں میں علمی مشق وممارست اور مثبت باہمی تعامل کا وجود ہے، اور جب یہ ٹھوس بنیادی چیزیں پائی جائیں تو ان کا نتیجہ اور پھل درج ذیل صورتوں میں ظاہر ہوگا۔[2]
۱:.... ایک مسلمان دشمن کے مکروفریب اور تماشوں اور چالوں سے اپنی اور اپنے مسلم بھائی کی حفاظت کرے گا۔
|