Maktaba Wahhabi

221 - 255
سوچنے کی عادی نہیں ہوتی، ایسی عقل سے متاثر نہ ہوں اور اس سے محفوظ رہیں، ایک ایک تاکہ ایک دوسرے کے روبرو انتہائی سنجیدگی، متانت اور گہری عقل سے بات کرے۔ پھر ﴿ تَتَفَكَّرُونَ ﴾ یعنی غور کرنے کا مطلب یہ ہے جو کچھ سامنے ہے وہ فقط عقل و فراست اور متانت ہے اور جو کچھ بھی کہہ رہا ہے وہ عقل ورشد سے کام لینے کی دعوت ہی ہے، اور یہی تو انتہائی محکم ومضبوط اور واضح بات ہے۔‘‘[1] حوار کا مقصد صرف حق تک رسائی ہی نہیں ہے، بلکہ حوار کے کچھ اور بھی مقاصد ہیں جن میں سے ایک اہم مقصد معلومات کا اعادہ و مراجعہ ہے تا کہ معلومات محفوظ رہیں اور عقل کی مرہون منت نہ رہ جائیں، اس سلسلے میں امام زہری رحمہ اللہ کہتے ہیں : ’’نسیان اور ترک مذاکرہ سے علم مٹ جاتا ہے۔‘‘ اور ایک دوسرے شخص کا قول یہ ہے : ’’ایک گھنٹہ کا سوال وجواب ایک مہینہ کے تکرار سے بہتر ہے۔‘‘ حوار کے محاسن کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے عبدالحمید ہاشمی کہتے ہیں : ’’۱:.... حوار انسانی شخصیت کا احترام کرتا ہے، اس پر افکار وتجربات اور مہارتوں کو فرض اور ضروری نہیں قراردیتا، وہ تو شخصی طور پر شخصی محنت ومشقت کے سبب ومناقشہ کے ذریعے سے پروان چڑھتا ہے۔ ۲:.... وہ وقتاً فوقتاً اپنے افکاروتجربات کے مراجعہ کے لیے انسان میں شخصی تنقید کی روح کو ابھارتا ہے۔ ۳:.... وہ سلوک، ادراک اور اثر پذیری کے دوسرے انسانی پہلوؤں کی نگرانی کے لیے انسانی شخصیت کے مثبت تفکیری پہلو کا استعلال کرتا ہے۔ ۴:.... وہ کسی خاص متعین موضوع کے مختلف گوشوں پر گہری فکر استعمال کرنے کی ترغیب دیتا ہے، یا کسی سے سن لینے، یاد کرلینے اور رٹ لینے سے الگ ہو کر
Flag Counter