Maktaba Wahhabi

191 - 255
ومنال، تسلط واغتصاب اور مختلف قسم کی حرص وطمع اور انانیت سے مطلقاً دور رکھتا ہے۔‘‘[1] متقین کی ایک نمایاں صفت یہ بھی ہے کہ جب ان سے کوئی غلطی ہوجاتی ہے یا راہ راست سے بھٹک جاتے ہیں تو فوراً حق کی طرف لوٹ آتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ إِنَّ الَّذِينَ اتَّقَوْا إِذَا مَسَّهُمْ طَائِفٌ مِنَ الشَّيْطَانِ تَذَكَّرُوا فَإِذَا هُمْ مُبْصِرُونَ ﴾ (الاعراف: ۲۰۱) ’’یقیناً جو لوگ خدا ترس ہیں جب ان کو کوئی خطرہ شیطان کی طرف سے آجاتا ہے تو وہ(اللہ کی) یاد میں لگ جاتے ہیں اور یکایک ان کی آنکھیں جاتی ہیں۔‘‘ متقین کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ شبہات سے دور رہتے ہیں، حلال وحرام کے مابین راجح پہلو کو ہی اختیار کرتے ہیں اور جس چیز کا حکم مخفی ہوتا ہے اسے بھی ترک کردیتے ہیں، کیونکہ ان کے سامنے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہوتا ہے: ((فَمَنِ اتَّقَی الشُّبْہَاتُ فَقَدِ اسْتَبْرَأَ لِدِیْنِہِ وَعِرْضِہِ۔))[2] ’’جوشبہات سے بچا اس نے اپنے دین اور آبرو کی حفاظت کرلی۔‘‘ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمان ہے: ((لَا یَبْلُغُ الْعَبْدُ أنْ یَکُوْنَ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ حَتّٰی یَدَعَ مَالَا بَأْسَ بِہِ حِذْرًا لَمَا بِہِ بَاْسَ۔))[3] ’’کوئی شخص اس وقت تک متقی نہیں ہو سکتا جب تک وہ ہر اس چیز کو ترک نہ کر
Flag Counter